وفاقی وزارت انسانی حقوق کے سندھ جوڈیشل اکیڈمی کے ساتھ جوڈیشل افسران کی ٹرینگ کیلیے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط

9 وزارت انسانی حقوق سندھ میں جوڈیشل افسران کو ٹرینگ دے گی اور انسانی حقوق سے متعلق قوانین اور قومی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے فریم ورک سے آگاہ کرے گی

جمعہ 26 اپریل 2019 19:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اپریل2019ء) وفاقی وزارت انسانی حقوق نے سندھ جوڈیشل اکیڈمی کے ساتھ جوڈیشل افسران کی ٹرینگ کیلیے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کرلیے ہیں۔ اس حوالے سے جمعہ کے روز کراچی میں سندھ جوڈیشل اکیڈمی میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں سیکرٹری انسانی حقوق، رابعہ جویری آغا اور ڈائرکٹر جنرل سندھ جوڈیشل اکیڈمی، جسٹس عارف حسین خلجی نے مفوہمت کی یاداشت پر دستخط کیے۔

اس معاہدے کے مطابق وزارت انسانی حقوق سندھ میں جوڈیشل افسران کو ٹرینگ دے گی اور انسانی حقوق سے متعلق قوانین اور قومی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے فریم ورک سے آگاہ کرے گی۔ سندھ جوڈیشل اکیڈمی صوبہ سندھ میں معزز جوڈیشل افسران کی ٹرینگ کر رہی ہے جبکہ وزارت انسانی حقوق اس حوالے سے اکیڈمی کو تعاون فراہم کرے گی۔

(جاری ہے)

وزارت انسانی حقوق اور سندھ جوڈیشل اکیڈمی کے مابین اس معاہدے پر عمل در آمد کے نتیجے میں جوڈیشل افسران کی کاردکردگی میں مزید اضافہ ہوگا اور انہیں انسانی حقوق کے تناظر میں قوانین سے آگاہی ہوگی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری انسانی حقوق مس رابعہ جویری آغا نے آئین پاکستان مختلف بین الاقوامی قراردادوں اور معاہدوں درج کردہ انسانی حقوق کے معیار اور ذمے داریوں پر عمل کرنے کی اہمیت کا جائزہ لیا اور اس پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹرینگ سے نہ صرف جوڈیشل افسران کو انسانی حقوق کے حوالے سے قوانین سے آگاہی ہوگی بلکہ متاثرہ افراد کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ملزم کے حقوق کو بھی مد نظر رکھا جائے گا۔

رابعہ جویری آغا نے کہا کہ عدلیہ کیلیے صرف قومی قوانین کا علم کافی نہیں بلکہ اسکے ساتھ انھیں بین الا قوامی قوانین اور ذمہ داریوں سے بھی آگاہی ہونی چاہے، با الخصوص جن بین الا قوامی قراردادوں کا پاکستان زیر دستخطی ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کے اس ٹرینگ سے جوڈیشل افسران کو فیصلے کرتے وقت بین الا قوامی قوانین سے بھی آگاہی حاصل ہوگی جس سے مزید بہتری آئے گی۔

انصاف ہوتا ہوا نظر آئے گا اور مثاثرہ افراد کے ساتھ ساتھ ملزمان کے حقوق کو بھی مد نظر رکھا جا سکے گا۔ محترمہ رابعہ جویری آغا نے کہا کہ آزاد عدلیہ ہی منصفانہ انصاف کی فراہمی کی ضامن ہے اور انصاف ہوتا ہوا اس وقت نظر آتا ہے جب متاثرہ افراد کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ملزم کے حقوق کو بھی مد نظر رکھا جائے۔ اور یہ تب ممکن ہے جب جوڈیشل افسران مکمل طور پر تربیت یافتہ ہوں اور انسانی حقوق سے متعلق قوانین سے بھی آگاہ ہوں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں