امریکہ ایران کشیدگی کے معاملے پر پاکستان سے تعاون کی امید رکھتے ہیں،مہدی ہنردوست

بعض عناصر پاکستان اور ایران کے مابین دوستانہ تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں اگر امریکی کی جانب سے ایران پر حملہ کیا گیا تو بھرپور جواب دینگے،ایرانی سفیر کی میڈیا سے گفتگو

منگل 21 مئی 2019 23:33

امریکہ ایران کشیدگی کے معاملے پر پاکستان سے تعاون کی امید رکھتے ہیں،مہدی ہنردوست
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2019ء) ایران کے سفیر مہدی ہنردوست کا کہنا ہے کہ امریکہ ایران کشیدگی کے معاملے پر پاکستان سے تعاون کی امید رکھتے ہیں۔جبکہ بعض عناصر پاکستان اور ایران کے مابین دوستانہ تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ ایران پر امریکہ کی جانب سے معاشی پابندیاں عائد کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے،تاہم اگر امریکی کی جانب سے ایران پر حملہ کیا گیا تو بھرپور جواب دینگے۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے ایرانی سفارت خانے میں افطار پارٹی پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر مہدی ہنردوست کا کہنا ہے کہ ایران اور پاکستان کے مابین خوشگوار تعلقات موجود ہیں ، تاہم بعض عناصر دونوں ممالک کے مابین دوستانہ تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم عمران خان نے حال ہی میں ایران کا کامیاب دورہ کیا جس سے دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔

ایرانی سفارت خانے میں میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ امریکی کی جانب سے ایران پر معاشی پابندیاں عائد کرنا ایک معمول ہے اور ایران قوم اس سے نبردآزما ہونے کیلئے تیار ہے۔انہوںنے کہا کہ امریکہ ایران پر حملہ کرنے کی باتیںکرکے ایران کو ڈرانے کی کوشش کررہاہے ، تاہم ایرانی قوم ایسی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں۔

ایران نے گزشتہ چار دہائیوں سے ایسی دھمکیوں سن رہا ہے ، اگر امریکہ نے ایران پر حملہ کیا تو اسکا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ مہدی ہنر دوست کا کہناتھا کہ ایران نے یورنیم کی پیداوار کے سلسلے میں بین الاقوامی ایجنسی سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی تاہم امریکہ نے یک طرفہ فیصلہ کرکے ایران پر معاشی پابندیا ں عائد کردی۔ ایک سوال کے جواب میں ایرانی سفیر نے کہا کہ اگرچہ ایرانی قوم معاشی پابندیوں کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے تاہم اس سے ایران کی معیشت متاثر ہوگی، ایران نے خوداری کے ساتھ جینا سیکھا ہے اور کسی کے آگے نہیں جھکیں گے۔

کسی ملک کی جانب سے جنگ شروع کرنا آسان ہوتا ہے مگر اس اپنی مرضی سے ختم نہیں کرسکتے ۔انہوںنے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں صورتحال تبدیل ہورہی ہے اور ایران چاہتا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوارا نداز سے تعلقات کو آگے بڑھا یا جائے۔ بلوچستان میں پاک ، ایران بارڈر پر ہونے والے حملے کے حوالے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سفیر نے کہا کہ ایسے واقعات سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ایران دوست ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار ، دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے ، تاہم اپنے ملک کا دفاع کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ بلوچستان میں پاک، ایران بارڈر پر حملے کے حوالے ایک سوال کے جواب میں ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران ، ہمسایہ ملک پاکستان پر حملہ کرنے یا ایسی کوئی بھی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا ہے، تاہم چند بیرونی طاقتیں پاکستان اور ایران کے مابین تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

ہم جنوبی ایشیا ء میں امن کے ساتھ ساتھ پاکستان کے خوشگوار اوردوستانہ تعلقات کے خواہاں ہیں۔ انہوںنے امید ظاہر کی کہ امریکہ ، ایران کشیدگی کے معاملے میں پاکستان ، ایران کے ساتھ کھڑ اہوگا۔ وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ ایران کے بعد دونوں ممالک کے مابین تعلقات مزید بہتر ہوئے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں