دنیا کی قیادت کو جموں کشمیر کے سیاسی مستقبل کو طے کرنے کے سلسلے میں مزدید دیر نہیں کرنی چاہئی

ظفر اکبر بٹ

منگل 21 مئی 2019 23:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2019ء) جموں کشمیر سالویشن مومنٹ کے چیرمین ظفر اکبر بٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کہ دنیا کی قیادت کو جموں کشمیر کے سیاسی مستقبل کو طے کرنے کے سلسلے میں مزدید دیر نہیں کرنی چاہئے اور اس بات پر زور دیا کہ اس مسئلہ کو صرف مزاکرات کی میز پر ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ظفر اکبر جو نئی دہلی میں ایک ہفتہ رکنے کے بعد واپس لوٹے۔

دہلی میں NIAکے بلاوے پر اور لگاتار ایک ہفتے تک پوچھ تاچھ کے بعد پارٹی قائدین اور اراکین سے بات کرتے ہوئے انھوں نے سبھی امور پر بات کی اور اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشائ کے دو ممالک کو اپنے آپسی اختلافات پس پشت ڈال کر ایک نئی شروعات کرنی چاہئے اور جموں کشمیر کے مسئلہ پر مزاکرات کا سلسلہ شروع کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ جنوبی ایشائ پر جنگ کے خطرات منڈلارہے ہیں اور اگر خدا نخواستہ ان دو ممالک کے درمیان باقائدہ جنگ چھڑ گئی تو برصغیر میں ایک بڑی تباہی مچ جائے گی۔

انھوں دونوں ممالک کے قائدین پر زور دیا کہ وہ اپنے ذرائع کو جنگ و جدل اور آپسی مخاصمت پر صرف کرنے کے بجائے اپنے لوگوں کی بہبود کی طرف توجہ مرکوز کریں۔انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر مسئلہ کشمیر کو مذید التوا میں ڈالاگیا تو برصغیر میں امن ایک خواب بن کر رہ جائے گا۔انھوں نے مار رمضان کے مقدس موقع پر دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جن محبوسین کو وادی سے باہر منتقل کیا گیا ہے انہیں انسانی اور اخلاقی بنیادوں پر وادی واپس منتقل کیا جائے کیونکہ ان کے اہل خانہ کو ان سے ملنے میں شدید مصائب کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

ظفر اکبر بٹ نے ریاستی عوام کے نام اپنی اپیل میں اس بات کی تلقین کی کہ ہمیں ماہ رمضان کے ان مقدس ایام میں سماج کے کمزور ،غریب ،نادار ،یتیموں ،شہدائ اور محبوسین کے اہل خانہ کا خاص خیال رکھنا چاہئے اور ان کی دلجوئی کے لئے اقدامات اٹھانے چاہئے۔ 21-05-19/--409 #h# ٹ* چیئر مین نیب کا انٹر ویو سیاستدانوں کی بدنامی ہی*شاہد خاقان عباسی ۷ متنازعہ اور سیاسی بیان دینے کے بعد چیئر مین نیب اپنے عہدے پر رہنے کے اہل نہیں رہے، اپنی ذات کو مثال کے طورپر پیش کرتے ہوئے گوشواروں کی تفصیلات پارٹی ویب سائٹ اور ٹویئٹر پر جاری کر دی ہیں،سابق وزیر اعظم کی نجی ٹی وی سے گفتگو #/h# ) اسلام آباد(آن لائن) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ چیئر مین نیب کا انٹر ویو سیاستدانوں کی بدنامی ہے ۔

متنازعہ اور سیاسی بیان دینے کے بعد چیئر مین نیب اپنے عہدے پر رہنے کے اہل نہیں رہے۔ اپنی ذات کو مثال کے طورپر پیش کرتے ہوئے گوشواروں کی تفصیلات پارٹی ویب سائٹ اور ٹویئٹر پر جاری کر دی ہیں۔ منگل کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں نے پریس کانفرنس اپنی ذات کے لئے نہیں کی بلکہ حقائق کو سامنے لانے کے لئے کی اسمبلی اجلاس کی وجہ سے نیب کے سامنے پیش نہیں ہو سکا اثاثوں کے حوالے سے سوال نامے پر نیب کو جوابات جمع کروا دیے ہیں چیئر مین نیب کا انٹر ویو سیاستدانوں کی بد نامی کا باعث ہے اگر چیئر مین نیب سے منسوب باتیں درست ہیں تو وہ ان کی تصدیق کریں اور اگر جھوٹ ہیں تو تردید کر دیں انٹرو یو میں کی گئی باتوں کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

متنازع اور سیاستی بیانات دینے کے بعد چیئر مین اپنے عہدے پر رہنے کے اہل نہیں رہے ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کو خط لکھا ہے کہ وہ جب بلائیں گے حاضر ہو جاؤں گا اور نیب مجھ سے جب بھی سوال پوچھے گا تو نیب کو بھی جواب دوں گا اور عوام کو بھی جواب دوں گا انہوں نے کہا میں نے اپنی ذات کو مثال کے طورپر پیش کرتے ہوئے اپنے گوشواروں کی تفصیلات پارٹی ویب سائیٹ اور ٹویئٹر پر ڈال دی ہیں چاہتا ہوں کہ جو سوال نامہ مجھے دیا گیا وہی موجودہ وزیراعظم اور وزراء کو بھی دیا جانا چاہئے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں