وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی ٹیم کا ایف سیون مرکز میں وائلڈ لائف ٹریڈرز کے خلاف کاروائی، تین نایاب نسل کے کچھوے تحویل میں لے لیے

جمعرات 23 مئی 2019 11:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2019ء) وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی ٹیم کا ایف سیون مرکز میں وائلڈ لائف ٹریڈرز کے خلاف کاروائی، تین نایاب نسل کے کچھوے تحویل میں لے لیے۔ تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر فہیم چنگوانی، چوہدری سلیمان قمر اور ظہیر خان کی قیادت میں ٹیم نے برڈز شاپ پر چھاپہ مار کر نایاب نسل کے قیمتی کچھوے قبضے میں لے لیے۔

یاد رہے اس نایاب کچھوے کی نسل کو آئی یو سی این نے اپنی ریڈ لسٹ میں رکھا ہوا ہے کیونکہ یہ نسل غیرقانونی تجارت کی وجہ سے ناپائید ہونے کے قریب ہے یہ تین کچھوے 12 ہزار میں فروخت کیے جا رہے تھے۔ وائلڈ لائف ٹیم کا کہنا تھا کہ آئی ڈبلیو ایم بی کے مرض وجود سے آنے سے قبل اسلام آباد شہر وائلڈ لائف کی غیر قانونی تجارت کے لیے بہترین مارکیٹ بن چکی تھی اور جنگلی پرندوں ، جانور کو بغیر کسی خوف کے خریدا اور بیچا جاتا تھا اور اس کو منافع بخش اور آسان ذریعہ معاش سمجھا جانے لگا تھا ۔

(جاری ہے)

وائلڈ لائف ٹیم نے کہا کہ اگر سمگلرز کو قانون کے شکنجے میں نہ لایا گیا اور وائلڈ لائف کے قوانین کو تبدیل نہ کیا گیا تو پاکستان وائلڈ لائف کی آفادیت کو کھو دے گا اور ایکوسسٹم تباہ ہونے سے حیاتیاتی بگاڑ پیدا ہو جائے گا جس سے انسان بھی محفوظ نہیں رہے گا۔ اس سے پہلے بھی پاکستان میں موجود ڈولفن، برفانی ریچھ اور انڈین پنگولین کی نسل کو شدید خطرات لاحق ہیں جو ناپائید ہونے کے قریب ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں