معصوم بچی فرشتہ کے کیس کی جوڈیشل انکوائری کا آغاز ہوگیا

پہلے مرحلے میں پولیس افسران کے بیانات ریکارڈ کر لیے گئے ، اب پولی کلینک کے ڈاکٹرز و دیگر کیس سے متعلقہ افراد کے بیانات لیے جائیں گے

جمعرات 23 مئی 2019 22:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مئی2019ء) وفاقی دارلحکومت کے مضافاتی علاقے میں ریپ کے بعد قتل کی جانے والی معصوم بچی فرشتہ کے کیس کی جوڈیشل انکوائری کا آغاز کردیا گیا ہے۔مذکورہ کیس سے متعلق ضلعی مجسٹریٹ نے واقعے کی جوڈیشل انکوائری کا حکم دیتے ہوئے احکامات جاری کیے تھے، تاہم اب اس کی عدالتی تحقیقات چیف کمشنر آفس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمیشنر وسیم کر رہے ہیں۔

انکوائری کے دوران فرشتہ کے لواحقین کا کہنا ہے کہ انہوں نے بچی کی گمشدگی کی رپورٹ جمع کروانے کے لیے 3 روز تک متعلقہ تھانے سے رابطہ کیا لیکن تھانے کے ایس ایچ او نے بات کرنے کی زحمت بھی نہیں کی گئی۔تحقیقات کے پہلے مرحلے میں پولیس افسران کے بیانات بھی ریکارڈ کر لیے گئے ہیں جبکہ دوسرے مرحلے میں پولی کلینک کے ڈاکٹرز اور دیگر کے بیانات بھی لیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ جوڈیشل کمیشن کو 7 روز میں انکوائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 10 سالہ بچی فرشتہ کے اغوا، مبینہ ریپ اور قتل کے کیس میں ایس ایچ او شہزاد ٹاو،ْن اسلام آباد کی گرفتاری میں تاخیر کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز اور انسپکٹر جنرل پولیس سے وضاحت طلب کرلی تھی۔تاہم وزیراعظم کے نوٹس لینے کے بعد ایس ایچ او شہزاد ٹاؤن کو معطل کردیا گیا تھا جبکہ پوسٹمارٹم رپورٹ میں تاخیر کرنے پر پولی کلینک ہسپتال کے میڈیکل آٖیسر عابد شاہ کو بھی معطل کر دیا گیا ہے ۔۔۔۔۔۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں