زیادہ سے زیادہ رابطوں سے علاقائی اقتصادی تعاون کی حوصلہ افزائی ہو گی،

کاسا۔1000 سے پاکستان کو توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی، اس منصوبہ کی بروقت تکمیل پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار کی تاجکستان کے سفیر سے ملاقات میں گفتگو

جمعہ 24 مئی 2019 17:42

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2019ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ رابطوں سے علاقائی اقتصادی تعاون کی حوصلہ افزائی ہو گی، کاسا۔1000 سے پاکستان کو اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی، اس منصوبہ کی بروقت تکمیل پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے۔

یہ بات انہوں نے جمعہ کو تاجکستان کے سفیر عصمتلو نصرالدین سے یہاں ملاقات کے دوران کہی۔ ملاقات میں سیکرٹری پلاننگ ظفر حسن اور وزارت کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ کاسا۔1000 پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ اس منصوبے کو اس شرط پر ایکنک کو بھیجا تھا کہ غیر ملکی سپانسر کمپنیاں ممبر ممالک کے ساتھ معاہدے کے بروقت حتمی فیصلے کو یقینی بنائیں گی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی کی دوطرفہ ترسیل کے منصوبے کی منظوری سے یہ منصوبہ مالی طور پر قابل اعتبار ہو جائے گا کیونکہ موسم سرما میں پاکستان کے پاس اضافی توانائی موجود ہوتی ہے جبکہ تاجکستان میں موسم گرما میں بجلی کی پیداوار اضافی ہوتی ہے۔ طورخم دوشنبے اقتصادی راہداری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ یہ منصوبہ افغانستان کے ذریعے طورخم سے دوشنبے کو ملائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغانستان اور تاجکستان کے درمیان ایک باہمی معاہدے کی صورت میں پاکستان نے اس میں پہل کرکے آگے بڑھنے کا ارادہ کیا ہے۔ مخدوم خسرو بختیار نے چین، قزاخستان، کرغزستان اور پاکستان کے درمیان قزاخستانی ٹریفک ٹرانسمیشن کے معاہدے میں تاجکستان کی شمولیت کو سراہا اور کہا کہ یہ دو ممالک کے درمیان متبادل تجارتی روٹ فراہم کرے گا۔ اس موقع پر تاجک سفیر نے کہا کہ ان کا ملک تجارت اور توانائی کے شعبوں سمیت پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کیلئے پر عزم ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں