ایوان بالاء کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے مسائل کا اجلاس

جمعہ 24 مئی 2019 18:22

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 مئی2019ء) ایوان بالاء کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے مسائل کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر عثمان خان کاکڑ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ فنکشنل کمیٹی کے اجلاس میں گزشتہ 28 فروری2019 کے اجلاس میں کمیٹی کی طرف سے دی گئی ہدایات اور سفارشات پر عملدرآمد کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا، جس میں بلوچستان میں خدمات سرانجام دینے والی لیویز فورس کو دی جانے والی سہولیات و فنڈز کے علاوہ آنے والے مالی سال میں وفاقی اور صوبائی لیویز فورس کے لئے مطلوبہ فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔

کمیٹی کو مزید آگاہ کیا گیا کہ بلوچستان میں موجود وفاقی لیویز فورس جن کی تعداد 6595 ہے کیلئے 1.9 بلین کا بجٹ مختص کر دیا گیا ہے جو کہ اس نئے مالی سال میں فراہم کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

تاہم چیئرمین کمیٹی عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ لیویز فورس بلوچستان کی 90 فیصد آبادی کو سیکورٹی فراہم کر رہی ہے جبکہ پولیس کا کردار صرف 10 فیصد علاقے کیلئے نظر آتا ہے اس کے برعکس 90 فیصد بجٹ پولیس کے لئے مختص کیا جاتا ہے جبکہ 10 فیصد لیوز کے حصے میں آتا ہے جس میں وہ ادارے کی بنیادی ضروریات تک پوری نہیں کر سکے۔

گزشتہ کمیٹی میں دی گئی سفارشات کے مطابق فیڈرل لیویز نے اپنے ادارے کیلئے قوانین بنا کر کمیٹی کو اور متعلقہ وزارت کو دینے تھے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ رولز بنا کر بلوچستان حکومت کی منظوری کیلئے بجھوا دیئے گئے ہیں اور منظوری کے بعد ایک ماہ کے اندر کمیٹی کو پیش کر دیئے جائیں گے۔ سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ جن علاقوں میں لیویز فورس اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے، ان میں بنیادی سہولتوں کا شدید فقدان پایا جاتا ہے اس کے باوجود لیویز ایک بہترین کمیونٹی پولیس کا کردار ادا کر رہی ہے۔

وفاقی وزیر سفیران شہریار آفریدی نے تما م اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ باہمی مشاورت کر کے وزارت کے دائرہ اختیار میں موجود تمام اداروں کو نظرثانی کر کے ان کو بہتر بنانے اور لیویز کو دی جانے والی سہولیات، وسائل و ذرائع کو بہتر بنانے کی یقین دہانی کرائی اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے لیویز کو پولیس کے ساتھ ضم کرنے کے فیصلے پر دوبارہ نظرثانی کر نے کی سفارش بھی کی۔

لیویز فورس کے شہدا کو دوسری فورسز کی نسبت بہت کم مراعات دی جاتی ہیں۔ اس پر وفاقی وزیر شہر یار آفریدی نے وفاقی و صوبائی تمام سیکورٹی اداروں کے شہدا کیلئے یکساں قوانین کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس بات کا یقین دلایا کہ کمیٹی کی جانب سے دی جانے والی ہدایت کو مد نظر رکھتے ہوئے جلد اس مسئلے کو حل کر لیا جائے گا۔ چیئرمین کمیٹی نے لیویز فورس کو تمام سہولتیں اور مطلوب فنڈز فراہم کرنے کی سفارش کر دی۔

سینیٹر فدا محمد نے مالاکنڈ میں خدمات سرانجام دہی لیویز فورس کو دی جانے والی سہولیات اور فنڈز کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے گزشتہ پانچ سال2014-19کا ریکارڈ آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا جس میں شہدا اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کی فہرست بھی شامل ہے۔ اجلاس میں سینیٹرز مولوی فیض احمد، گیان چند، نگہت مرزا، آغا شاہ زیب درانی، کلثوم پروین، ثمینہ سعید، فدا محمد، وفاقی وزیر برائے سفیران شہر یار آفریدی کے علاوہ وزارت داخلہ، وزارت سفیران، خزانہ ڈویژن کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں