بیری کا شہد سعودی عرب سمیت مشرق وسطیٰ میں برآمد کیا جا رہا ہے،

ہماری کوشش ہے کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی اور دیگر تحقیقاتی اداروں کیساتھ ملکر مگس بانی کے فروغ کے لئے نمایاں کام کریں وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ صاحبزادہ محبوب سلطان کا نیشنل ہنی فیسٹیول 2019ء کی تقریب سے خطاب

منگل 18 جون 2019 19:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2019ء) وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ صاحبزادہ محبوب سلطان نے کہا ہے کہ مگس بانی زرعی ترقی کا ایک اہم جزو ہے، یہ خوش آئند بات ہے کہ بیری کا شہد سعودی عرب سمیت مشرق وسطیٰ میں برآمد کیا جا رہا ہے، ہماری کوشش ہے کہ ہم وزارت موسمیاتی تبدیلی اور دیگر تحقیقاتی اداروں کیساتھ ملکر مگس بانی کے فروغ کے لئے نمایاں کام کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل ہنی (قومی شہد) فیسٹیول 2019ء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مگس بانی زرعی ترقی کا اہم جز ہے، نیشنل ہنی فیسٹیول کے اس ایونٹ کے انعقاد پر پیر مہر علی شاہ ایرڈ ایگریکلچر یونیورسٹی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی وزارت غذائی تحفظ و تحقیق قومی سطح پر اسکے فروغ کے لئے بھر پور کردار ادا کر رہی ہے، یہ بات خوش آئند ہے کہ بیری کا شہد مشرق وسطی اور سعودی عرب سمیت کئی ممالک کو برآمد کیا جاتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سال 2017-18ء میں پاکستان نے تقریباً 844.702 ملین روپے کا شہد برآمد کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہد کی برآمد میں اضافے اور اسکادائرہ کار یورپی ممالک تک بڑھانے کے لئے جدید تکنیکوں کا استعمال ناگزیر ہے۔ مگس بانی کی فروغ سے عمل زیرگی کو تقویت ملے گی اور پیداوار میں 50 فیصد اضافہ ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبہ کو ترقی دے کر نہ صرف برآمدات میں اضافہ کیا جا سکتا بلکہ بیروزگاری اور غربت میں بھی کمی لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیسٹیول اس شہد کی مکھیوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کرے گا۔ ہماری کوشش ہے کہ ہم وزارت موسمیاتی تبدیلی اور دیگر تحقیقاتی اداروں کیساتھ ملکر مگس بانی کے فروغ کے لئے نمایاں کام کریں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں