اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کے خلاف دائر درخواست 27جون تک ملتوی کر دی

جمعرات 20 جون 2019 19:17

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2019ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کے خلاف دائر درخواست 27جون تک ملتوی کر دی۔جمعرات کو عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی۔عدالت نے پی ٹی اے کی جانب سے تحریری جواب جمع نہ کرانے پربرہمی کا اظہار کیا۔عدالت نے ڈی جی پیمرا کی بھی سرزنش کی ۔۔ڈی جی پیمرا نے بتایا کہ مانیٹرنگ اب پہلے سے بہتر ہے ۔

عدالت نے حکم دیا کہ آپ شام کو ٹی وی ٹاک شو دیکھ کر کوڈ آف کنڈکٹ ساتھ لیں اور نشان لگاتے رہئے،پیمرا کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق کسی بھی زیر سماعت کیس کو ٹی وی پر بحث نہیں کیا جا سکتا،ٹاک شو میں یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ صبح عدالت میں فلاں کیس میں یہ فیصلہ ہو گا،پیمرا تمام ٹاک شوز پرگہری نظر رکھے،تمام ٹاک شو توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، پیمرا کے ڈی جی کو اپنے کوڈ آف کنڈکٹ یاد نہیں، میڈیاپر ہر چیز دکھائیںتاہم ججمنٹ نہ دیں،شام کو ہر چینل کا ٹاک شو عدالت لگا کے بیٹھ جاتاہے، یہ انتظار نہ کریں عدالت حکم دے تو عمل درآمد کریں۔

(جاری ہے)

دوران سماعت بیرسٹر شعیب رزاق نے موقف اختیار کیا کہ پی ٹی ایم رہنماؤں گلالئی اسماعیل، محسن داوڑ، علی وزیر اور منظور پشتین کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کا حکم دیا جائے، پی ٹی ایم رجسٹرڈ سیاسی جماعت نہیں، پابندی عائد کی جائے،پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والوں پر ذمہ داری کا تعین کیا جائے،پیمرا پی ٹی ایم کی کوریج کے حوالے سے اپنے قوانین پر عمل درآمد نہیں کر سکا، پی ٹی ایم کی کوریج پر پرنٹ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر مکمل پابندی عائد کی جائے ۔

عدالت نے حکم دیا کہ ریاست کے خلاف جو ہو رہا ہے، پیمرا اور دیگر ادارے سو رہئے ہیں،آزادی اظہار رائے کے نام پر ریاست کے خلاف کوئی چیز آئین اجازت نہیں دیتا،پالیسی پرضرور نکتہ چینی کر لیں مگر ایک حد تک،کسیکی ذات کا مسئلہ نہیں ہے، پاکستان کے وسیع تر مفاد کا مسئلہ ہے ۔عدالت نے سماعت 27 جون تک کے لئے ملتوی کر دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں