ہم گالیاں نہیں دیتے اور نہ ہی پگڑیاں اچھالتے ہیں ،جو طریقہ حکومت نے اختیا ہے وہ پاکستان کے حق میں نہیں ،مولانا بخش چانڈیو

عزیر بلوچ کا معاملہ دوبارہ کیوں زندہ کر رہے ہو،عینک والا جن بڑ ی بڑی باتیں کرتا ہے ، عینک والے بھائی صاحب اتنی ساری پراپرٹی پر آپ عدالت جائیں ،ایمانداری سے کہتا ہوں لوگ آپ سے تنگ ہیں ،ریاستی ادارے فرمائشی پروگرام پر چلیں تو پاکستان نہیں چلے گا، میڈیا سے گفتگو

بدھ 17 جولائی 2019 20:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان نے حکومتی وزراء پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم گالیاں نہیں دیتے اور نہ ہی پگڑیاں اچھالتے ہیں ،جو طریقہ حکومت نے اختیا ہے وہ پاکستان کے حق میں نہیں ، عزیر بلوچ کا معاملہ دوبارہ کیوں زندہ کر رہے ہو،عینک والا جن بڑ ی بڑی باتیں کرتا ہے ، عینک والے بھائی صاحب اتنی ساری پراپرٹی پر آپ عدالت جائیں ،ایمانداری سے کہتا ہوں لوگ آپ سے تنگ ہیں ،ریاستی ادارے فرمائشی پروگرام پر چلیں تو پاکستان نہیں چلے گا ۔

بدھ کو پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان مولانا بخش چانڈیو نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم پگڑیاں نہیں اچھالتے ہم گالیاں نہیں دیتے،انکے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے ،انکے پاس ماضی کی حکومت کو دھمکیاں دینے کے علاوہ کیا ہی اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے یہ ایسی باتیں کرتے ہیں،انہوں نے پھر عینک والا جن پال لیا ہے،ان کا عینک والا جن بھی بڑی بڑی باتیں کرتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اتنی ساری پراپرٹی ہے عینک والے بھائی صاحب عدالت جائیں۔ انہوںنے کہاکہ آپ کا ایک افلاطون ہے اسکو بڑی منتیں کر کے لائے ہیں۔مولا بخش چانڈیو نے کہاکہ یہاں سب سیاسی خانہ بدوش بول رہے ہیں،کہہ رہے ہیں کوئی ٹیکس نہیں لگایا ہے یہ مذاق والی بات ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آپکے افلاطون کچھ بھی بولتے رہیں عوام سب دیکھ رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ آپ نے کونسا وعدہ عوام کے ساتھ پورا کیا ہے، انہوںنے کہاکہ محترم آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری آپ کیلئے خوف کا نام ہو گئے ہیں انہوںنے کہاکہ ایسا نہیں ہوگا کہ آپکو معاف کر دیا جائے گا۔

انہوںنے کہاکہ آپ صوبوں کے ساتھ سندھ کے ساتھ زیادتی کر رہے ہیں،سارے معاملات آپکی طرف جاتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ آج غریبوں کا جینا محال ہو گیا ہے،آپ اپنی جھوٹی سکیموں کی بات کر رہے ہیں،آپ کر سکتے ہیں انکار قرضوں سے۔ انہوںنے کہاکہ انہوں نے جس انداز سے باتیں کرنا شروع کی ہیں انکے نتائج آ جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ آپ ملک کے کام نہیں آ رہے،جو طریقہ کار آپ نے اختیار کیا ہے وہ پاکستان کے حق میں نہیں ہے۔

انہوںنے کہاکہ عزیر بلوچ کا معاملہ دوبارہ کیوں زندہ کر رہے ہو،عزیر بلوچ کا معاملہ تو آپکے پاس تھا۔ انہوںنے کہاکہ آپ نے جو نئی سکیم چلائی ہے جھوٹ بولنے کی ، ایمانداری سے کہتا ہوں لوگ تنگ ہیں،آپ اپنے قرضوں کی بات کیوں نہیں کرتے اپنا بتائیں مختصر عرصے میں کتنا قرضہ لیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ کو جمہوریت کو آپ نے بے توقیر کیا ہے،یہ زبان چھوڑ دیں۔انہوںنے کہاکہ ادھر ایسی باتیں کریں گے تو جواب دینا ہوگا،تین چار ادارے پاکستان پرست ہونے چاہیں۔انہوںنے کہاکہ ریاستی ادارے فرمائشی پروگرام پر چلیں تو پاکستان نہیں چلے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں