سینیٹ قائمہ کمیٹی توانائی کا منگلا ڈیم کے پن بجلی کے تین یونٹس کی گزشتہ چھ ماہ سے بندش پرتشویش کا اظہار

،چیئرمین واپڈا اورارسا حکام آئندہ اجلاس پر طلب

منگل 23 جولائی 2019 21:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2019ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی نے منگلا ڈیم کے پن بجلی کے تین یونٹس کی گزشتہ چھ ماہ سے بندش پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں چیئرمین واپڈا اورارسا حکام کوطلب کرلیا ن۔منگل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر فدا محمد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ منگلا کے تین یونٹس چھ ماہ سے مرمت کی وجہ سے بند ہیں جس کی وجہ سے پیداوار میں کمی دیکھی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

ملک میں سستی بجلی پیدا کرنے والے یونٹس کی بندش پر سینیٹر نعمان وزیرخٹک نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملک میں سستی بجلی کی پیداوار کی ضرورت پر زور دیا اس معاملہ کا تفصیلی جائزہ کیلئے آئندہ اجلاس میں چیئرمین واپڈا اورارسا حکام کوبلانے کا فیصلہ کیا گیا کے الیکٹرک کی جانب سے زائد بلنگ اور لوڈ شیڈنگ پر بریفنگ کے دوران کمیٹی کو بتایا گیا کہ کراچی کا 70فیصد سے زائد علاقہ لوڈ شیڈنگ سے استثنیٰ ہے جبکہ صنعتوں کو لوڈ شیڈنگ سے سو فیصد استثنیٰ حاصل ہے فالٹس کے علاوہ کے الیکٹرک لوڈ شیڈنگ پالیسی کے مطابق لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے جو نیشنل پاور پالیسی کے مطابق ہے کمیٹی کو بتایا گیا کہ فالٹس کی بڑی وجہ کنڈوں کی بہتات ہے جو فزیکل انفراسٹرکچر اور ایسے علاقوں میں امن و امان کی صورت حال میں مداخلت کا باعث بنتے ہیں بڑے پیمانے پر بجلی چوری کی روک تھام کے لئے ایریل بنڈل کیبل استعمال کی جا رہی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں