پاکستان پوسٹ تحریک انصاف کی حکومت کے ایک سال کے دوران انقلابی اقدامات کے تحت فعال اورمنافع بخش ادارہ بن چکا ہے، ترجمان ذاکر الله خان

ہفتہ 17 اگست 2019 17:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2019ء) پاکستان پوسٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے گزشتہ ایک سال کے دوران اپنی پیشہ وارانہ و مالیاتی خدمات کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے خدمات کی برقی مواصلاتی آلات پر منتقلی، نیشنل بینک آف پاکستان کے اشتراک سے تارکین وطن کے ترسیلات زر وطن بھجوانے، ڈاک کی بین الاقوامی ترسیل سمیت متعدد انقلابی اقدامات کے تحت نہ صرف زبوں حالی کے شکار محکمہ کو اپنے پائوں پر کھڑا کیا بلکہ ملکی معیشت میں اپنا بھرپور حصہ ڈالنے کی جانب اہم پیشرفت کی ہے۔

پاکستان پوسٹ کے ترجمان ذاکر الله خان نے محکمہ ڈاک کی ایک سالہ کارکردگی کے حوالے سے موجودہ حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر پوسٹل سروسز مراد سعید نے قلم دان سنبھالنے کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ پاکستان پوسٹ میں بے پناہ صلاحیت ہے ہم صرف چھ ماہ میں پاکستان پوسٹ کی تقدیربدل کے رکھ دیں گے اور بالخصوص گزشتہ چھ ماہ میں ایسے اقدامات اٹھائے گئے جن کے باعث محکمہ اپنی مالی زبوں حالی پر قابو پا کر اپنے پائوں پرکھڑا ہونے اورایک فعال اورمنافع بخش ادارہ بننے کی منزل کے بالکل قریب پہنچ گیا ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ خود احتسابی ہمارے لئے محض ایک سیاسی نعرہ نہیں بلکہ یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ ملک گیر وسیع و عریض نیٹ ورک کا حامل ادارہ جذبہ قومی خدمت سے سرشار ہو کر ملک کا ایک فعال ادارہ بن کر ابھرا، اس سے قبل پاکستان پوسٹ جیسے قومی ادارے کی دگرگوں اورانتہائی ناگفتہ بہ مالی صورتحال سب پر عیاں تھی۔

مالی خسارہ روز بروز بڑھ رہا تھا اوراخراجات میں بے تحاشہ اضافہ ادارے کے بوجھ کوناقابل برداشت حد تک لے جا چکا تھا اور محکمہ کی نجکاری کی باتیں ہو رہی تھیں۔ یہ قومی ادارہ بھی دیگر قومی اداروں کی طرح ماضی کی حکومتوں کے ناروا سلوک کاشکاربن چکاتھا۔ موجودہ حکومت نے اپنی صلاحتیوں اوربھر پور توجہ کو اس ادارے کی بہتری اوراسے مالی بحران سے نکالنے کے لیے صرف کیا۔

چھ ماہ کے دوران نئی اورجدیدسروسز کے آغاز اوراخراجات میں کمی کی وجہ سے ادارہ معاشی خودکفالت کی منزل تک پہنچ گیا جس کے بعد اگلے چھ ماہ میں ادارے کو منافع بخش بنانے اور اس کے دائرہ کار کو عالمی ترسیلات کی منڈی سے منسلک کرنے کے اقدامات کئے گئے اور نت نئی سروسز متعارف کرانے اور مارکیٹ میں ادارے کا جائز حصہ دلانے اور خدمات کو عالمی معیارات کے مطابق ڈھالنے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے اورصارفین کا اعتماد بحال کرنے کے لئے محکمہ میں سزا و جزا کا نظام متعارف کرایا گیا۔

پاکستان پوسٹ کی جانب سے شروع کی جانے والی نئی اور جدید سروسزکا ذکرکرتے ہوئے ترجمان نے بتایا کہ ان اقدامات میں موبائل ایپلی کیشن الیکٹرانک منی آرڈر کی گھر کی دہلیز پر ترسیل، ای۔کامرس ، اسی روز سامان کی ترسیل، نادرا کے اشتراک سے 100 ڈاکخانہ جات میں شناختی کارڈ کی تجدید جیسی سہولیات کے اجراء کے لئے اقدامات،فرنچائز پوسٹ آفسز کا قیام، ملک کی لاجسٹک مارکیٹ میں شمولیت، سرکاری۔

نجی شراکت داری کی طرز پرلاجسٹک شعبہ میں استعداد کار میں اضافہ کے لئے ڈیڑھ ارب ڈالر کی غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کے اقدامات شامل ہیں، ان نئی خدمات کی وجہ سے جہاں وطن عزیزکا ایک قومی ادارہ معاشی خود کفالت کے سفرپہ رواں دواں ہے تودوسری جانب پاکستانیوں کے لئے ہرلمحہ آسانیاں پیداکرنے میں بھی مصروف عمل ہے، وفاقی وزیر مواصلات کی شبانہ روزکوششوں اور رہنمائی میں جن نئی اور جدید سروسزکا اجراء کیا، ان سے پاکستان پوسٹ کو بے پناہ فائدہ ہوا۔

پاکستان پوسٹ جیسے قومی ادارے کو پہلی مرتبہ حکومت کی سرپرستی حاصل ہوئی جس کا سہرا یقیناً وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسزکے سرجاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج یہ قومی ادارہ ملک کے عظیم قومی اثاثوں میں شامل ہوگیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ پاکستان پوسٹ نے عالمی ترسیلات کی مارکیٹ میں شمولیت کے انقلابی قدم کے تحت ایک طرف جہاں پاکستان پوسٹ کو عالمی ترسیلات کی مارکیٹ میں اپنے لئے جگہ بنانے اور اپنی مالی حالت مزید بہتر کرنے کا موقع ملا ہے وہاں دوسری طرف اس قومی ادارے کو وطن عزیز کے قومی خزانے میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع میسر آیا ہے۔

پاکستان پوسٹ اور نیشنل بینک آف پاکستان کے درمیان طے پائے جانے والے باہمی اشتراک عمل کے ذریعے تارکین وطن قانونی طریقے سے غیر ملکی زرمبادلہ وطن عزیز بھجوا سکتے ہیں۔اس اقدام سے پاکستان پوسٹ اپنی مالی حالت بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کی معاشی ترقی میں بھی ایک فعال کردار ادا کر سکے گا۔پاکستان پوسٹ اور این بی پی کے باہمی اشتراک سے ملک کے مختلف ڈاک خانہ جات کے ذریعے بین الاقوامی ترسیلات کی ادائیگی کا آغاز ہو گیا ہے، اس سروس کا آغاز پاکستان ریمی ٹینس انی شی ایٹو (PRI) کی زیرنگرانی کیا جا رہا ہے۔

اس سروس کا اجراء پہلے مرحلے میں 230 ڈاکخانہ جات سے کیا گیا ہے اور بعد میں یہ سروس مرحلہ وار 3000 ڈاکخانہ جات تک پھیلائی جائے گی۔ ترجمان نے کہا کہ خدا کے فضل و کرم سے پاکستان پوسٹ سے وابستہ افرادی قوت کی انتھک محنت سے یہ قومی ادارہ اب مالی بحران سے نکل کر ایک فعال اور منافع بخش قومی ادارہ بن چکا ہے۔انشاء اللہ ا س ادارے کی کامیابی کا سفر جاری و ساری رہے گا۔

پاکستان پوسٹ کی جانب سے حالیہ دور میں شروع ہونیوالی سروسز کا تفصیلی ذکر کرتے ہوئے ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان پوسٹ کو مالی بحران کے نازک دور سے نکالنا ایک بہت بڑا چیلنج تھا، اس ادارے کا ذکر ایک ناکام اور مالی طور پر زبوں حال ادارے کے طور پر لیا جانے لگا تھا۔ لیکن اب یہ ایک فعال اور عوامی خدمت سے سرشار ادارہ بن چکا ہے اور اب ہر طرف اس ادارے کی تعریف کا چرچہ ہے۔جو حکومت کے قوم سے قومی اداروں کے وقار کی بحالی کے وعدے کی تکمیل ہے، سنگین مالی بحران کا شکار یہ قومی ادارہ وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز مراد سعید کی انتھک محنت سے اب ملک کا عظیم قومی اثاثہ بن چکا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں