وزارت مواصلات نے مختلف شعبوں میں اقدامات کی بدولت ایک سال کی مدت کے دوران 43.32 ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا‘

معاہدوں اور ٹھیکوں میں شفافیت کے لئے ای۔بلنگ، ای۔ٹینڈرنگ اور موبائل ایپ جیسی سہولیات پر مشتمل ایک نیا نظام بھی متعارف کرایا گیا، ماضی کے ٹھیکوں کے اجراء اور ادائیگیوںکی تحقیقات کے لئے ریکارڈ کی چھان بین کا عمل بھی شروع کیا گیا اور اس عمل کے ذریعے اب تک سات ارب روپے کی رقوم ریکورکی گئی ہیں‘ وزارت مواصلات

پیر 19 اگست 2019 20:54

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2019ء) وزارت مواصلات نے مختلف شعبوں میں اقدامات کی بدولت ایک سال کی مدت کے دوران 43.32 ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا جو اس سے پہلے گزشتہ مالی سال 2017-18ء کے دوران 28.64 ارب روپے تھا، ریونیو کی مد میں یہ اضافہ 51 فیصد کو ظاہر کرتا ہے، معاہدوں اور ٹھیکوں میں شفافیت کے لئے ای۔بلنگ، ای۔ٹینڈرنگ اور موبائل ایپ جیسی سہولیات پر مشتمل ایک نیا نظام بھی متعارف کرایا گیا، ماضی کے ٹھیکوں کے اجراء اور ادائیگیوںکی تحقیقات کے لئے ریکارڈ کی چھان بین کا عمل بھی شروع کیا گیا اور اس عمل کے ذریعے اب تک سات ارب روپے کی رقوم ریکورکی گئی ہیں۔

وزارت مواصلات کے ذرائع نے ان اعدادو شمار کا تبادلہ کرتے ہوئے ’’اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ مالی سال 2018-19ء کے دوران 43.32 ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا جو اس سے قبل گزشتہ مالی سال 2017-18ء کے دوران 28.64 ارب روپے تھا، وزارت مواصلات نے اب تک 7 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔

(جاری ہے)

ملک بھر میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے گزشتہ 11 ماہ کے دوران شاہراہوں کے اطراف میں انسداد تجاوزات آپریشن کے دوران بھی اربوں روپے برآمد کئے ہیں۔

معاہدوں اور ٹھیکوں میں شفافیت کے لئے ای۔بلنگ، ای۔ٹینڈرنگ اور موبائل ایپ جیسی سہولیات پر مشتمل ایک نیا نظام بھی متعارف کرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018-19ء اور 2017-18ء کے مجموعی آڈٹ کے تحت احتسابی نظام کی مد میں 7.02 ارب روپے کی وصولیاں بھی کی گئی ہیں۔ وفاقی وزیر مواصلات لیاری ایکسپریس وے، خضدار۔ شہداد کوٹ ہائی وی(ایم ۔8)، گوادر۔تراب۔

۔ہوشاب ہائی وی(ایم۔8)، لواری ٹنل (این۔45) سول ورکس، اور قلات۔کوئٹہ۔چمن ہائی وی(این۔25) سمیت نیشنل ہائی وے کے منصوبوں میں تاخیر کا خصوصی آڈٹ کرانے کا بھی حکم دیا ہے۔ گزشتہ 11 ماہ کے دوران نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے مؤثر طور پر انسداد تجاوزات مہم کے دوران 3347 قسم کی تجاوزات کا خاتمہ کرکے 448.25 کنال زیر قبضہ اراضی بھی واگزار کرائی ہے جس کی لاگت کا تخمینہ 2.503 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کلین اینڈ گرین پاکستان پروگرام کے تحت نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے 2018-19ء کے دوران موٹر ویز اور ہائی ویز کے ساتھ ساتھ 7 لاکھ 57 ہزار 926 درخت لگائے گئے یہ مہم 2019-20ء کے دوران بھی جاری رکھی جائے گی۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے 2018-19ء کے دوران تمام جاری منصوبوں کے ساتھ ساتھ مسافروں کی سہولت کی براہ راست معلومات کی فراہمی کے لئے موبائل ایپلی کیشنز کا بھی اجراء کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہوں کے اطراف مجموعی شمایاتی نظام کی تیاری کے لئے ایک اور پیش قدمی کرتے ہوئے جغرافیائی معلومات کے نظام کا آغاز کیا گیا ہے جو 11 دسمبر 2020ء تک مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ این ایچ اے نے ترقیاتی منصوبوں کے کے لئے برقی آلات کے ذریعے بلوں کی ادائیگیوں کو یقینی بنانے کے لئے ای۔بلنگ کا نظام متعارف کرا یا ہے جس سے منصوبوں میں شفافیت آئے گی اور کمیشن اور کرپشن کا خاتمہ ہو گا۔

ہکلہ۔ڈی آئی خان موٹر وے منصوبے کو پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر ای۔بلنگ کے طریقہ کار پر لایا گیا ہے۔ شاہراہوںکے تعمیراتی منصوبوں مین شفافیت لانے کے لئے این ایچ اے کی پروکیورمنٹ کو ای۔ٹینڈرنگ/بولی کے نظام کا آغاز کیا گیا جو مکمل ہو چکا ہے اور دسمبر 2019ء تک فعال ہو جائے گا۔ ای بلنگ نظام تحریک انصاف کے ای گورنمنٹ منصوبے کا حصہ جو وقت کی بچت کے ساتھ ساتھ نیشنل ہائی وے اتھارٹی میں کمیشن کلچرل کا مکمل خاتمہ کر دے گا۔

وزارت مواصلات نے ماضی کے ٹھیکوں کے اجراء اور ادائیگیوںکی تحقیقات کے لئے ریکارڈ کی چھان بین کا عمل بھی شروع کر رکھا ہے اور اس عمل کے ذریعے اب تک سات ارب روپے کی ریکوری کی جاچکی ہے۔این ایچ اے نے تجاوزات مافیا کے خلاف کارروائیوں کے ذریعے 448 کنال زمین قبضہ مافیا سے واگزار کرائی ہے۔ وزارت مواصلات نے صاف اور سرسبز پاکستان میں بھی بھرپور حصہ لے رہی ہے اور یکم سے چودہ اگست تک این ایچ اے کے تحت لاکھوں پودے لگائے گئے اور مزید بھی لگائے جائیں گے۔

تحریک انصاف کی حکومت ملک میں کرپشن کے خاتمے کے علاوہ شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنا رہی ہے جس کی عکاسی دیگر اداروں کی طرح وزارت مواصلات میں نمایاں رہی ہے۔ نیشنل ہائی وے نے خصوصی اقدامات اٹھاتے ہوئے کرائسز سیل کا نیٹ ورک قائم کیا اور اسلام آباد میں سنٹرل پولیس آفس میں موٹر وے پولیس کے دائرہ کار میں کمیونیکیشن کی نگرانی اور معائنہ کے لئے نرو سنٹر قائم کیا ہے۔

روڈ حادثات اور طبی ایمرجنسی کی صورت میں روڈ صارفین کی بروقت مدد اور ٹریول ایڈوائزری کے اجراء کے لئے سمارٹ فون ایپلی کیشن متعارف کرائی گئی ہے۔ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر ویز پولیس کی ڈرائیونگ لائسنسنگ اتھارٹی کو اپ گریڈ کیا گیا ہے اور ون ونڈو سسٹم کا آغاز کیا گیا ہے اور درخواست کے عمل کو سہل بنایا گیا ہے۔نظام کو بائیومیٹرک تصدیق سے مربوط بنایا گیا ہے۔ ٹوٹل پارکو کے اشتراک سے نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر ویز پولیس نے گزشتہ برس پہلی مرتبہ ایچ ٹی وی ڈرائیونگ سیمولیٹرز نصب کئے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں