اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد،کشمیر کے مسئلہ کے حوالے سے صورتحال پر تشویش کا اظہار

پیر 19 اگست 2019 23:06

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2019ء) اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس پیر کو اسلام آباد میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت منعقد ہوئی۔ آل پارٹیز کانفرنس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف شریک نہیں ہوئے جبکہ خواجہ محمد آصف، احسن اقبال اور سردار ایاز صادق نے ان کی نمائندگی کی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو بھی آل پارٹیز کانفرنس میں شریک نہیں ہوئے اور شیریں رحمان، نیئر بخاری اور فرحت اللہ بابر نے اپنی جماعت کی نمائندگی کی۔ عوامی نیشنل پارٹی کے میاں افتخار اور امیر حیدر خان ہوتی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپائو، نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل خان بزنجو، مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ علامہ ساجد میر اور شفیق پسروری کے علاوہ رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم خان درانی اور مولانا عبدالغفور حیدری نے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

جمعیت علماء اسلام آزاد کشمیر کے امیر مولانا سعید یوسف بھی اے پی سی میں شریک تھے۔ اے پی سی میں شریک اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں نے اپنی تجاویز پیش کیں ۔ اے پی سی کے اختتام پر مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس میں اے پی سی کے فیصلوں سے آگاہ کیا اور کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کشمیر کے مسئلہ کے حوالے سے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتی ہے اور بھارت کے جارحانہ عزائم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں مسئلہ کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کشمیر کے حالات کو عالمی سازش قرار دیا اور کہا کہ اے پی سی نے اسلام آباد کی طرف مارچ کے بارے میںرہبر کمیٹی کو ایک ہفتہ میں چارٹر آف ڈیمانڈ تیار کرنے کا ٹاسک دیا ہے جسے 26 اگست کو رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد 29 اگست کو اے پی سی بلائی جائے گی جس میں چارٹر آف ڈیمانڈ کو حتمی شکل دی جائے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں