فضلہ جات کو ٹھکانہ لگانے کا عمل اب ایک کاروبار بن چکا ہے، امین اسلم

جمعرات 19 ستمبر 2019 17:34

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2019ء) وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی امین اسلم نے کہا ہے کہ فضلہ جات کو ٹھکانہ لگانے کا عمل اب ایک کاروبار بن چکا ہے، نجی اداروں کو اس حوالہ سے آگے آنے کی ضروت ہے، گرین انڈیکس تیار کیا جا رہا ہے جسے 21 شہروں میں لانچ کیا جائے گا اور صفائی و سبزے کے متعلق اشاریوں میں بہترین پرفارمنس پر ایوارڈز سے نوازا جائے گا۔

ورکشاپ کا اہتمام اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسف، پاکستان چیمبر آف کامرس اور پاکستان سیرامک مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے تعاون کیا گیا۔ وہ جمعرات کو حکومت پاکستان کے گرین پاکستان پروگرام کے تحت وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے سینیٹیشن مارکیٹ پر 2روزہ مشاورتی ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سینیٹیشن کا بڑا مسئلہ ہے، فضلہ جات کو ٹھکانہ لگانے کا عمل اب ایک بزنس بن چکا ہے، نجی اداروں کو اس حوالہ سے آگے آنے کی ضروت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گرین موومنٹ شروع ہو چکی ہے جبکہ گرین انڈیکس تیار کیا جا رہا ہے جس کا آئندہ ماہ اجراء کر دیا جائے گا، یہ 21 شہروں میں متعارف کرایا جائے گا اور اس کے تحت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے شہروں کیلئے انعامات مختص کئے جائیں گے۔ وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ وزارت نے گرین موومنٹ کو کامیاب بنانے کیلئے دس بلین ٹری پراجیکٹ شروع کیا ہے، اسی طرح ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کی کوششوں کے سلسلہ میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی لگانے کا کام بھی جاری ہے، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پلاسٹک بیگز پر پابندی لگ چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گاڑیوں سے پیدا ہونے والی آلودگی میں کمی لانے کیلئے بجلی سے چلنے والی گاڑیاں متعارف کرائی جائیں گی، اس سلسلہ میں الیکٹرک وہیکل پالیسی لارہے ہیں جسے کابینہ میں بھیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرین فنانسنگ فنڈ کا بھی آغاز کیا گیا ہے جس کے تحت ماحولیات کے تحفظ و فروغ کے منصوبوں کیلئے مالی معاونت حاصل کی جا رہی ہے۔ 2روزہ ورکشاپ میں حال ہی میں جنوبی ایشیاء میں سینی ٹیشن مارکیٹ اسسمنٹ سٹڈی کی سفارشات کا جائزہ لیا گیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں