جڑواں شہروں میں کتے اور سانپ کاٹے کی ویکسین ناپید

بھارت سے امپورٹ کرنے والی ویکسین بند ہونے سے ہنگامی بنیادوں پر حکومت اور ڈریپ تاحال ویکسین برآمد نہ کر سکی

ہفتہ 21 ستمبر 2019 20:36

ًاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 ستمبر2019ء) جڑواں شہروں میں کتے اور سانپ کاٹے کی ویکسین ناپید ہو گئیں ہیں صرف پولی کلینک میں پرانے سٹاک میں محدود تعداد کی ویکسین موجود ہے۔ پاک بھارت کشیدہ صورت حال کے باعث ہندوستان سے سے امپورٹ کرنے والی ویکسین بند ہونے سے ہنگامی بنیادوں پر حکومت اور ڈریپ تاحال ویکسین برآمد نہ کر سکی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق کتے اور سانپ کاٹے کی ویکسین کا اس وقت ملک بھر میں شدید بحران پیدا ہو گیا ہے ملک بھر کی طرح جڑواں شہروں میں کسی بھی سرکاری ہسپتال میں یہ ویکسین موجود نہیں ہے ۔ اس وقت اسلام آباد کے پولی کلینک ہسپتال میں محدود مقدار میں پرانے سٹاک میں یہ ویکسین موجود ہے جبکہ باقی کسی بھی ہسپتال میں نہیں ہے ۔ اس حوالے سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی و صحت نے بھی ڈریپ کو گزشتہ اجلاس میں خصوصی ہدایات جاری کی تھیں کہ پاک بھارت کشیدگی کے باعث ہندوستان سے مختلف اقسام کی ویکسین اور جان لیوا بیماریوں کی ادویات برآمد بند ہونے کے باعث پاکستان خود یہ ویکسین اور دوائیاں بنانا شروع کر دیں جبکہ کتے اور سانپ کاٹے کی ویکسین کو فوراج کسی اور ملک سے برآمد کر کے اس بحران کو فوراً ختم کیا جائے ۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے این آئی ایچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل عامر اکرام نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ وہ ان ویکسین کی تیاری پرخصوصی توجہ دے رہے ہیں اور بہت جلد پاکستان خود اس کو تیار کروا کر ہسپتالوں کو فراہم کرنا شروع کر دے گا ۔ واضح رہے کہ سردیوں میں کتے کاٹنے کا سیزن سب سے زیادہ ہوتا ہے جس کا شکار خصوصاً بچے ہوتے ہیں لیکن حکومت اس اہم ویکسین کو برآمد کرنے میں تاحال ناکام ہو گئی ہے اور بھارت کی طرف سے پابندی لگنے کے باعث 8 مہینوں سے زائد عرصہ سے کسی اور ملک سے یہ ویکسین تاحال برآمد نہیں کی گئی ہے ۔ ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں