غربت کا خاتمہ اور عوام کا سماجی تحفظ موجودہ حکومت کی سب سے اہم ترجیح ہے ، پاکستان بیت المال نے ملک بھر میں تخفیف غربت کے لئے مختلف سکیموں کا اجراء کیا ہے

پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر عون عباس بپی کی پریس کانفرنس

جمعرات 17 اکتوبر 2019 18:37

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2019ء) پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر عون عباس بپی نے کہا ہے کہ غربت کا خاتمہ اور عوام کا سماجی تحفظ موجودہ حکومت کی سب سے اہم ترجیح ہے اور پاکستان بیت المال نے ملک بھر میں تخفیف غربت کے لئے مختلف سکیموں کا اجراء کیا ہے تاکہ ملک کے غریب عوام کی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں معاشی طور پر با اختیار بنایا جا سکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے غربت کے خاتمہ کے عالمی دن کے موقع پر نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت مزید لوگوں کو غربت کی لکیر سے اوپر لانے کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس ضمن میں حکومت نے عوام دوست پالیسیاں متعارف کرا ئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ملک کو ریاست مدینہ کی طرز پر فلاحی مملکت بنانے کے لئے ’’نیا پاکستان‘‘ کی بنیاد رکھی ہے جہاں عام آدمی بالخصوص معاشرے کے نظر انداز طبقات، نوجوانوں اور خواتین کو صحت، تعلیم، انصاف اور سماجی تحفظ کی یکساں سہولیات میسر ہوں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت تخفیف کے غربت کے لئے مختلف اقدامات اٹھا رہی ہے اور وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت نے شہریوں کی فلاح و بہبود اور غریب طبقات کو مرکزی دھارے میںشامل کرنے کے لئے ایک جامع پلان دیا ہے جسے ’’احساس‘‘ کا نام دیا گیا ہے اور ملکی تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہے جو عام آدمی کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے تشکیل دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ’’کامیاب جوان پروگرام‘‘ کا بھی اجراء کر دیا ہے جس سے ملک بھر ک نوجوانوں کی فلاح و بہبود میں مدد ملے گی۔ پاکستان بیت المال کے پروگراموں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایک برس میںپاکستان بیت المال کے زیر انتظام کفالت یتیمی کے حوالے سے پاکستان سویٹ ہومز کی تعداد 36 سے بڑھ کر 52ہو گئی ہے جبکہ ان میں زیر کفالت بچوں کی تعداد پانچ ہزار ہے، وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ہم نے یتیم بچوں کی کفالت کیلئے ایک سو کے قریب سنٹرز کا قیام عمل میں لانا ہے جن میں دس ہزار بچوں کی کفالت کی جائے گی۔

خواتین کی بااختیاری کے مراکز اور مستحق خاندانوں کے بالکل مفت علاج معالجہ میں بھی پاکستان بیت المال بھر پورمعاونت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بیت المال غریب اور نادار عوام کو مفت رہائش، غذا، تعلیم، قانونی امداد اور مشاورت بھی فراہم کر رہا ہے۔ مینیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال نے کہا کہ معاشرے کے ہر فرد کو اس معاملے میں معاونت کرنے کی ضرورت ہے اور مشکلات کو کم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کا حصہ بننے کی ضرورت ہے۔

پاکستان بیت المال کے پروگراموں کے تحت موجودہ حکومت ملک بھر میں 157 خواتین کے بااختیاری مراکز بھی پاکستان بیت المال کے زیر انتظام چلا رہی ہے اور جلد پاکستان بیت المال خواتین کے لئے ایک منصوبے کا افتتاح کرے گی جہاں انہیں کاروبار کے لئے 50 ہزار روپے تک کے بلا سود قرضے دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے پنجاب میں ہمارا صرف ایک دفتر تھا جنوبی پنجاب میں دفتر قائم کیا جس میں پچیس ہزار کروڑ امداد غریب لوگوں کے علاج اور معیاری تعلیم جیسی ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے خرچ کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کے علاوہ گلگت میں بھی دفتر کھولا گیا ہے جہاں سکالر شپ و دیگر کاموں پر توجہ دی جا رہی ہے اور 1.43 ارب روپے خرچ کرکے کینسر کے مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے جبکہ بغیر کسی سفارش کے میرٹ کی بنیاد پر ایک ماہ کے اندر رقم کا حصول یقینی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ پبلک سیکٹر یونیورسٹیز سے بھی روابط کر کے ہر یونیورسٹی سے پچاس بچوں کے نام طلب کئے گئے ہیں جن کو میرٹ کی بنیاد پر سکالر شپ فراہم کی جائے گی جس پر 31 یونیورسٹیوں کی جانب سے جواب موصول ہوئے ہیں۔

عون عباس بپی نے کہا کہ ایسے بچے جن کی قوت سماعت کمزور ہے یا وہ سن نہیں سکتے اگر ان کو پانچ سال کی عمر میں کان کے پیچھے آلہ لگا دیا جائے تو وہ بولنے اور سننے کے قابل بن سکتے ہیں جبکہ اس آلہ سماعت اور علاج پر کل اخراجات فی بچہ 12 سے 16 لاکھ تک آتے ہیں اس حوالے سے موبائل ایپ بھی متعارف کرائی گئی ہے جس پر 150 کے قریب بچوں نے علاج و آلہ سماعت کیلئے درخواستیں جمع کرائیہیں اور پہلے بچے کا علاج بھی مکمل ہو چکا ہے جس پر بارہ لاکھ کا خرچہ آیا ہے۔

عون عباس بپی نے کہا کہ اس سارے مشن کو مکمل کرنے میں میرے تمام دوستوں نے بھر پور تعاون کیا جبکہ بین الاقوامی ڈونرز کا بھی اہم کردار ہے، چین کے تعاون سے گزشتہ عرصے میں معذور افراد میں وہیل چیئرز بانٹی گئیں جبکہ ان وہیل چیئرز کے یکساں ہونے کی وجہ سے بہت سارے لوگوں کو نقصان بھی ہوا اورہڈیوں کے سکڑنے جیسی امراض کا سامنا کرنا پڑا اس حوالے سے کسٹم وہیل چیئرز متعارف کروائی جارہی ہیں جو ہر آدمی کے لحاظ سے قد اور جسمانی حصوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تیارکی جا ئے گا اور اس حوالے سے بھی موبائل ایپ متعارف کروادی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کیلئے اب تک دس کروڑ روپے کی رقم بھی جمع ہو چکی ہے، یتیم بچیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اٹھائیس ہزار بچیوں کیلئے چالیس سے زائد لیب بنائے گئے ہیں جن میں بچیوں کو آئی ٹی و دیگر فنی تعلیمات فراہم کی جائیں گی۔ عون عباس بپی نے کہا کہ پاکستان بیت المال ملائشیا میں پھنسے بہت سے پاکستانیوں کو چار کروڑ سے زائد کی رقم خرچ کر وطن واپس لایا ہے جبکہ پاکستان میں بھی مختلف جیلوں میں قید لوگوں کے جرمانے ادا کر کے انہیں رہا کروایا گیا، ادارے میں آنے والی ہر درخواست کو باریکی سے پرکھا جاتا ہے اور اس پر کام کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں واشوک میں بھی دفتر بنایا گیا ہے تاکہ وہاں کے لوگوں کو تعلیم اور صحت کے حوالے سے درپیش مسائل کے حل کیلئے امداد فراہم کی جائے۔ عون عباس بپی نے کہا کہ آج ایک سال مکمل ہونے پر خوشی ہے کہ پہلی کانفرنس نیشنل پریس کلب میں منعقد ہوئی، ہر شہر کا پریس کلب مادر صحافت کا درجہ رکھتا ہے اور میڈیا کا پاکستان بیت المال کے ساتھ ایسا رشتہ ہے کہ کبھی میڈیا نے منفی خبر شائع نہیں کی جس پر بیت المال میڈیا کا بے حد مشکور ہے اور میڈیا سے وابستہ لوگوں کیلئے بھی مثبت سوچ رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا سے منسلک ایسے افراد جن کے خاندان میں کوئی علاج معالجہ یا تعلیمی مسائل کا شکار ہو ان کیلئے خصوصی اقدام کئے جائیں گے اور بغیر کسی تاخیر ان کی امداد کو یقینی بنایا جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں