پمز نے لوئر ڈویژن کلرک کو لاء آفیسر بنا دیا

ایل ڈی سی عمران رضا کاکچہری میں وکالت کی پرائیویٹ پریکٹس کرنے کا انکشاف

پیر 21 اکتوبر 2019 23:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2019ء) پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) نے لوئر ڈویژن کلرک کو لاء آفیسر بنا دیا،ایل ڈی سی عمران رضا گریڈ9، جو کہ پمز میں ملازم ہیں،جن کے خلاف ڈیوٹی کرنے کی بجائے کچہری میں وکالت کی پرائیویٹ پریکٹس کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پمز کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے پمز کے ایل ڈی سی عمران رضا کو عدالتوں میں اپنی مرضی کے کمنٹس بھیجنے کے لئے لاء آفیسر بنایا ہوا ہے۔

پمز کی اوپی ڈی میں کلریکل سٹاف کی شدید کمی ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو اپنی سلپ بنوانے کے لئے بھی چار چار گھنٹے لائن میں کھڑا ہونا پڑتا ہے جبکہ دوسری جانب ڈاکٹر ذوالفقار غوری کے من پسند گریڈ9 کے لوئر ڈویژن کلرک کو ڈیوٹی میں مکمل طور پر ریلیف ملا ہوا ہے جو ڈیوٹی ٹائم کے دوران سارا سارا دن کچہری میں اپنی پرائیویٹ پریکٹس کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

عمران رضا نہ صرف تنخواہ اور دیگر مراعات پمز سے وصول کر رہا ہے بلکہ لاء آفیسر کے طور پر سرکاری پٹرول اور سرکاری گاڑیوں کا بھی بے دریغ استعمال کر رہا ہے۔

عمران رضا کچھ عرصہ قبل پمز کی لائبریری میں شام کی شفٹ میں ڈیوٹی کرتا تھا اور صبح کے وقت کچہری میں بطور ٹائپسٹ کام کرتا تھا ،اسی دوران کسی نہ کسی طرح اس نے وکالت کرلی اور اپنی ڈیوٹی سے بچنے کے لئے پمز کا لاء آفیسر بن گیا جبکہ اس سے پہلے گریڈ17 کے آفیسر عدالتوں میں پمز کی نمائندگی کر رہے تھے۔گریڈ9 کے لوئر ڈویژن کلرک عدالتوں میں پمز کی نمائندگی کرنا معزز جج صاحبان کو بے وقوف بنانے کے مترادف ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ جب سے ڈاکٹر ذوالفقار غوری کو پمز کا ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر بنا گیا ہے اس ادارے میں قانون کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے دو نمبر لوگوں کی سپورٹ کی جارہی ہے،اس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ اس سال کے شروع میں سابقہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز ڈاکٹر راجہ امجد نے پمز کے کرٹیسی سنٹر میں دو نمبر کاروبار ہونے کی وجہ سے کرٹیسی سنٹر کے یو ڈی سی غلام رسول کو سزا کے طور پر نیوایمرجنسی بھیج دیا تھا،جس کے خلاف تھانوں میں دھوکہ دہی اور فراڈ کے پرچے بھی درج ہیں لیکن جیسے ہی ڈاکٹر راجہ امجد عمرے پر گئے تو ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ذوالفقار غوری نے غلام رسول کو دوبارہ کرٹیسی سنٹر بھجوا دیا اور اس کی جگہ ریحانہ نام کی(آیا) کو نیو ایمرجنسی کاؤنٹر پر بھیج دیا۔

ایل ڈی سی شیر علی جو اپنی ڈیوٹی سے مسلسل ایک ہفتہ غائب تھا جس کی وجہ سے اسے شوکاز نوٹس ملا ہوا تھا لیکن ڈاکٹر ذوالفقار غوری نے اس چیز کو بالائے طاق رکھنے ہوئے شوکاز نوٹس کا فیصلہ ہونے سے پہلے ہی اس کا کارڈیک سنٹر میں تبادلہ کردیا جبکہ قانونی طور پر اگر کسی ملازم کے خلاف محکمانہ کارروائی چل رہی ہو تو اس دوران اس کا تبادلہ نہیں ہوسکتا

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں