قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کی ذیلی کمیٹی نے حاجیوں کے ویلفیئر فنڈ کے استعمال اور اس سلسلے میں جمع رقوم کی تفصیلات طلب کر لیں

منگل 22 اکتوبر 2019 20:29

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2019ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کی ذیلی کمیٹی نے وزارت مذہبی امور سے حاجیوں کے ویلفیئر فنڈ کے استعمال اور اس سلسلے میں جمع رقوم کی تفصیلات آئندہ اجلاس میں طلب کر لیں۔ ذیلی کمیٹی کا اجلاس منگل کو کمیٹی کی کنوینئر شگفتہ جمانی کی زیر صدارت ہوا جس میں کمیٹی کے ارکان سمیت وزارت مذہبی امور کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

کمیٹی کی کنوینئر شگفتہ جمانی نے وزارت مذہبی امور کو ہدایت کی کہ حج درخواستوں کی جمع ہونے والی رقم پر گزشتہ چار ماہ کے دوران حاصل ہونے والے منافع کی تفصیلات بھی کمیٹی کو پیش کی جائیں۔ کمیٹی کی کنوینئر نے حج سروس، ویزوں کے ضلع وار اجراء کی تفصیلات بھی طلب کیں اور وزارت کو ہدایت کی حج 2019ء کے دوران مختلف شخصیات کو وزارت کی طرف سے 300 مجاملہ ویزوں کی بھی وضاحت کریں۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے حج مشن جدہ کی گزشتہ تین سالہ آڈٹ رپورٹ کا بھی جائزہ لیا اور سابق ڈائریکٹر جنرل حج ڈاکٹر ساجد یوسفانی کو کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا۔ کمیٹی نے حاجیوں کو مرکزیہ اور عزیزیہ میں فراہم کی گئی رہائشوں کی تفصیلات بھی طلب کر لیں۔ کمیٹی کے رکن چوہدری فقیر احمد نے الزام عائد کیا کہ حاجیوں کو زائد المعیاد خوراک فراہم کی گئی۔

ایڈیشنل سیکرٹری وزارت مذہبی امور دائود محمد نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزارت مذہبی امور تین سال پر مشتمل حج پالیسی مرتب کر رہی ہے جس کے تحت رہائشی عمارتیں بھی تین سال کے لئے حاصل کی جائیں گی، نئی حج پالیسی کے تحت ایک حج فنڈ قائم کیا جائے گا جس میں حج درخواست گزاروں کو اپنے بقایا جات اقساط کی صورت میں جمع کرانے کی سہولت دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ تین سالہ حج پالیسی کو حتمی شکل دینے سے قبل وزارت قانون و انصاف سے رائے بھی لی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کو چاروں صوبائی دارالحکومتوں تک وسعت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حج 2019ء کے دوران چار مکاتب کے خلاف شکایات موصول ہوئیں جس پر کارروائی کرتے ہوئے دو مکاتب کو سعودی حکام کی جانب سے بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے جبکہ باقی دو کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں