بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے،

5 اگست کے بعد کشمیر کے حوالے سے ہماری ذمہ داریاں بڑھ گئیں ہیں، بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں کھلم کھلا مسلمہ انسانی حقوق کو پامال کررہی ہے خصوصی پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین سید فخر امام کا سیمینار سے خطاب

بدھ 23 اکتوبر 2019 17:43

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2019ء) خصوصی پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین سید فخر امام نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے،5 اگست کے بعد کشمیر کے حوالے سے ہماری ذمہ داریاں بڑھ گئیں ہیں، اقوام متحدہ کے چارٹر میںٰ دنیا کے تمام انسانوں کو دیئے گئے حقوق کو بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں کھلم کھلا پامال کررہی ہے مگر دنیا اس پر خاموش ہے، موجودہ صورتحال میں سارک بھی غیر فعال ہو چکی ہے، مقبوضہ خطے میں لاک ڈائون اور کرفیو کے بعد عالمی میڈیا کا رویہ کشمیریوں کے حق میں ہوا ہے اور اب وہ وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بات کر رہا ہے، ہمیں اپنے آپ پر انحصار کرتے ہوئے پاکستان کو مضبوط کرنا اور کشمیر کی آزادی کے لئے جدو جہد کرنی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں مقامی ہوٹل میں آئی پی ایس کے زیر اہتمام کشمیر ایشو اور رپورٹنگ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب میںکیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت تھی مگر یہاں پر حکمران غیر مسلم تھے ۔کشمیریوں نے اپنی ریاست کے بھارت کے ساتھ الحاق کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا اور بھارت اس مسئلے کو خود اقوام متحدہ میں لے کر گیا مگر پھر خود ہی اقوام متحدہ کی قرارداد پر عمل کرنے سے انکاری ہے۔

کشمیر پراب تک تین جنگیں ہو چکی ہیں۔ پاکستان370اور 35اے کو نہیں مانتا ہے۔کشمیر کمیٹی 1994میں قرارداد کے تحت قائم کی گئی اب اس میں سینیٹ کی بھی نمائندگی ہے۔ ہم پاکستانی عوام کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے میں کامیاب نہیں ہواہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 4 دن پہلے انٹر پارلیمانی یونین میں نے کشمیر کا مقدمہ پیش کیا۔

چیئرمین کشمیر کمیٹی نے کہا کہ تمام بنیادی انسانی حقوق جن کی اقوام متحدہ کے چارٹر میں ضمانت دی گئی ہے وہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں کھلم کھلا پامال کررہی ہے مگر دنیا اس پر خاموش ہے۔ 5 اگست کے بعد عالمی میڈیا بھارت کے خلاف ہواہے۔ انسانی حقوق کونسل نے دو رپورٹس جاری کی ہیں جس کی وجہ سے عالمی میڈیا بھارتی بیانیہ کو فالو نہیں کررہا۔

عالمی میڈیا مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی کے خلاف بات کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قائد اعظم نے بہترین بیانیہ دیا۔ ہم نے ماضی میں وہ نہیں کیا جوہم کرسکتے تھے۔ نوجوان نسل اس حوالے سے اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام کو انصاف اور نوجوانوں کی تربیت کریں تو دنیا کامقابلہ کرسکتے ہیں۔ تقریرکرنا آسان ہے مگر عمل کرنا مشکل ہے۔ موجودہ حکومت مگر اپنا کام کررہی ہے ۔ 54 سال کے بعد ہم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کو نسل کو کشمیر پر اجلاس بلانے پر قائل کیا ۔ سید فخر امام نے کہا کہ شملہ معاہدہ ہم نے پاکستان کا آدھا حصہ کھونے کے بعد کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں