مولانا فضل الرحمن کی طرف سے مارچ اور دھرنے کی تاریخ 31 اکتوبرمقرر کرنا بدنیتی پر مبنی اقدام ہے،

دھرنے کی تاریخ سازش کے تحت تبدیل کی گئی تاکہ رائے ونڈ میں تبلیغی جماعت کے اجتماع کے قافلوں کی نقل و حمل کا کریڈٹ لے سکیں، پی ٹی آئی حکومت عوامی مینڈیٹ سے وجود میں آئی ہے اور وہ اپنی مدت پوری کرے گی وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ حاجی شوکت علی کا بیان

بدھ 23 اکتوبر 2019 20:16

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2019ء) وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ حاجی شوکت علی نے مولانا فضل الرحمن کی طرف اعلان کردہ مارچ اور دھرنے کی تاریخ 27 اکتوبر کی بجائے 31 اکتوبر کرنے کو بدنیتی پر مبنی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دھرنے کی تاریخ سازش کے تحت تبدیل کی گئی تاکہ رائے ونڈ میں تبلیغی جماعت کے اجتماع کے قافلوں کی نقل و حمل کا کریڈٹ لے سکیں، پی ٹی آئی کی حکومت عوامی مینڈیٹ سے وجود میں آئی ہے اوروہ اپنی مدت پوری کرے گی۔

بدھ کو جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کا دھرنے کی تاریخ کو 27اکتوبر کے بجائے 31 اکتوبر میں تبدیل کرنا ایک بدنیتی پر مبنی اقدام ہے کیونکہ رائیونڈ میں تبلیغی جماعت کا اجتماع بھی انہی تاریخوں میں منعقد ہو رہا ہے جس کے لئے اندرون ملک اور بیرون ملک سے آئے ہوئے تبلیغی قافلوں کی نقل وحمل ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے مولانا فضل الرحمان کے حکومت کے خلاف دھرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کا لانگ مارچ کی تاریخ کو تب 31 اکتوبر کو تبدیل کرنا ایک سازش ہے مولانا کا مقصد اندرون ملک اور بیرون ملک سے آئے ہوئے تبلیغی جماعت کے قافلوں کی نقل و حمل کا کریڈٹ لینا اور ان کو ڈسٹرب کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا کے اس اقدام سے تبلیغی جماعت کے قافلوں کو مشکلات اور نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ کرپشن پر ہاتھ ڈالنے کی وجہ سے تمام کرپٹ عناصر ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوگئے ہیں، عمران خان واحدصادق اورامین لیڈر ہیں، تحریک انصاف کی حکومت عوامی مینڈیٹ سے وجود میں آئی ہے اور عمران خان کی قیادت میں حکومت اپنا وقت پورا کرے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں