ملکی ضرورت پوری کرنے کیلئے گندم کا وافر ذخیرہ موجود ہے،

وفاقی حکومت کی ہدایت پر پاسکو نے صوبوں کو گندم کی فراہمی شروع کر دی ہے، ٹماٹر کی مقامی فصل تیار ہونے تک شہریوں کی سہولت کیلئے ایران سے ٹماٹر درآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے، ٹڈی دل قدرتی آفت ہے جس سے نمٹنے کیلئے ملک کے بعض حصوں میں سپرے کیا گیا ہے، وزیراعظم اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کی خود نگرانی کر رہے ہیں، حکومت نے گندم، چینی، گھی، دالیں اور چاول یوٹیلٹی سٹورز کو کنٹرول ریٹ پر فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے، وفاقی حکومت تندروں کو ایک ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے وفاقی وزیر صاحبزادہ محبوب سلطان کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 14 نومبر 2019 19:59

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2019ء) وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق صاحبزادہ محبوب سلطان نے کہا ہے کہ ملکی ضرورت پوری کرنے کیلئے گندم کا وافر ذخیرہ موجود ہے، وفاقی حکومت کی ہدایت پر پاسکو نے صوبوں کو گندم کی فراہمی شروع کر دی ہے، ٹماٹر کی مقامی فصل تیار ہونے تک شہریوں کی سہولت کیلئے ایران سے ٹماٹر درآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے، ٹڈی دل قدرتی آفت ہے جس نے 30 سال بعد پاکستان کا رخ کیا ہے، ملک کے بعض حصوں میں ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے سپرے کیا گیا ہے، وزیراعظم اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کی خود نگرانی کر رہے ہیں، حکومت نے گندم، چینی، گھی، دالیں اور چاول یوٹیلٹی سٹورز کو کنٹرول ریٹ پر فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے، وفاقی حکومت تندروں کو ایک ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہے، وزیراعظم اشیاء ضروریہ کی طلب و رسد کو دیکھنے کیلئے ایک سیل قائم کر رہے ہیں جس سے طلب و رسد میں فرق بروقت پتہ چل سکے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گندم کے اعتبار سے ہم فوڈ سیکیور ہیں، گندم کی ملکی ضرورت 25 لاکھ ملین ٹن ہے جبکہ ہمارے پاس 27 لاکھ ملین ٹن موجود ہے، وزیراعظم جو کہتے ہیں وہ کرتے بھی ہیں، وزیراعظم کی سربراہی میں حکومت شہریوں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کی خود وزیراعظم نگرانی کرتے ہیں اور پرائس کنٹرول کمیٹی کے اجلاس بھی اس حوالہ سے ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ حکومت 50 ہزار ارب روپے کا قرضہ چھوڑ گئی، جو ریونیو موجودہ حکومت کو حاصل ہوتا ہے وہ قرضوں کے سود کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آٹے کی قیمت بڑھنے پر وزیراعظم نے اجلاس بلایا تاکہ اس سلسلہ میں کوئی حکمت عملی وضع کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بڑے شہروں لاہور، ملتان اور دیگر میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 810 روپے، سندھ میں 1113، کے پی کے میں 981، کوئٹہ میں 976 میں دستیاب ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں آٹے کی جو قیمتیں اوپر گئی ہیں اس کی وجہ ہے کہ سندھ نے گندم نہیں خریدی، وفاقی حکومت نے انہیں 16 لاکھ ٹن گندم خریدنے کا کہا لیکن انہوں نے خریدی، خریداری نہ کرنے کی وجہ سے سندھ میں آٹے کی قیمت بڑھی ہے، اب سندھ کی حکومت نے کہا ہے کہ چار لاکھ ٹن گندم دیں تو ہماری ضرورت پوری ہو جائے گی، وفاقی حکومت کی ہدایت پر پاسکو نے سندھ کو چار لاکھ ٹن گندم فراہمی کا اجراء کر دیا گیاہے۔

کے پی کے کو 4.5 لاکھ ٹن جبکہ بلوچستان کو 50 ہزار ٹن گندم سپلائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے پاسکو سے کہا ہے کہ غریب شہریوں کی سہولت کیلئے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو 2 لاکھ ٹن گندم دی جائے، یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن پر چینی، گھی، دالیں اور چاول کنٹرول ریٹ پر دستیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹماٹر کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ مقامی فصل کی تیاری میں تاخیر کی وجہ سے ہوا، بلوچستان کی فصل ختم ہوتی ہے تو سندھ کی فصل آنے تک ٹماٹر کی رسد متاثر ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں سیزن کے دوران سندھ میں بھرپور پیداوار حاصل ہونے کے امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ تین سے چار ہفتوں میں قیمتیں کم ہو جائیں گی، ان تین، چار ہفتوں میں قیمتیں کنٹرول میں رکھنے کیلئے کچھ درآمد کنندگان کو ایران سے ٹماٹر درآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے جس سے امید ہے کہ آئندہ ہفتہ میں ٹماٹر کی قیمتیں کم ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل ایک قدرتی آفت ہے، جتنی کوشش کی جائے اسے ختم نہیں کیا جا سکتا، ٹڈی دل یمن سے سفر کرکے ایران سے بلوچستان اور پھر پنجاب میں داخل ہوئی ہے، حکومت نے ٹڈی دل سے نقصانات کم کرنے کیلئے سپرے بھی کرایا ہے جس سے متعلقہ اہلکاروں کی صحت پر بھی مضر اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل نے 30 سال بعد پاکستان کا رخ کیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں