خطے کی ترقی کے لیے افغانستان میں امن ضروری ہے ، خسرو بختیار

پاکستان علاقائی سطح پر توانائی کے منصوبوں کے فروغ کے لیے کوشاں ہے ،وفاقی وزیر کا سیمینار سے خطاب

جمعرات 14 نومبر 2019 23:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2019ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ خطے کی ترقی کے لیے افغانستان میں امن بہت ضروری ہے کیونکہ اٹھارہ سال سے جاری جنگ کی وجہ سے پورا علاقہ ترقیاتی مواقع سے محروم ہوا ہے ، افغانستان مسئلے کا سیاسی حل پورے خطے میں خوشحالی کا باعث بنے گا۔ وفاقی وزیر نے یہ بات جمعرات کے روز اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام امن اور ترقی پر منعقد سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

سیمینار میں وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ عبدالحفیظ شیخ ، چینی سفیر یاو جنگ ، صدر ایپری اور بیرون ممالک سے آنے والے نمائندوں نے شر کت کی۔ وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہا کہ پاکستان توانائی کے شعبے میں علاقائی سطح پر تعاون کے فروغ پر توجہ دے رہا ہے، وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان صنعتی ترقی کی جانب گامزن ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ دوسرے ممالک ای کامرس اور ڈیجٹل اکانومی میں بھاری سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور ہمیں بھی اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا ہمیں بھی چین کی طرز پر آر اینڈ ڈی اور جدید شعبوں میں سرمایہ کاری کرنی چاہئے۔ پاک چین اقتصادی راہداری پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سی پیک کے تحت دوسرے ممالک بھی شراکت داری کر کے سرمایہ کاری کر سکتے ہیں جس سے دوسرے ممالک بھی سی پیک کے ثمرات سے فائدہ اٹھا سکیں گے ، انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں کی رفتار اور اس پر عمل درامد کو تیز کر دیا ہے اور سی پیک منصوبوں سے متعلق رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وسطی ایشیائ اور جنوبی ایشائ کے مابین تجارتی روابط بڑھانے کے لیے پاکستان ایک بھرپور کردار ادا کرسکتا ہے خسرو بختیار نے کہا کہ ہمیں نجی شعبے کے ساتھ جوائنٹ ونچرز بنا کر ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانا ہو گا۔ اسی وجہ سے ہم نے پاکستان اور چین کے سرمایہ کاروں کے مابین بی ٹو بی فورم تشکیل دیا تاکہ دونوں ممالک کے سرمایہ کار ایک دوسرے سے فائدہ اٹھا سکیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں