ادارہ فروغ قومی زبان کے ڈائریکٹر جنرل افتخار عارف کے اعزاز میں الوداعی تقریب

جمعرات 12 دسمبر 2019 20:44

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2019ء) ادارہ فروغ قومی زبان کے افسران و عملہ نے ادارے کے ڈائریکٹر جنرل افتخار عارف کے اعزاز میں ایک الوداعی تقریب کا اہتمام کیا جس میں دفتر کے افسران و عملہ کے علاوہ دونوں شہروں کے اہم ادیب و شاعر شریک ہوئے۔ افتخار عارف ادارہ فروغ قومی زبان کے ڈائریکٹر جنرل کی حیثیت سے اپنی موجودہ تین برس کے معاہدے کے اختتام پر اپنی سرکاری ذمہ داریوں سے سبکدوش ہو گئے ہیں۔

افتخارعارف کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر فتح محمد ملک نے کہا کہ علمی اداروں کے لیے با کمال علمی صلاحیتوں کی شخصیات کا ملنا مشکل ہوتا ہے، افتخار عارف اپنی علمی اور دانشورانہ صلاحیتوں کے اعتبار سے علمی اداروں کی سربراہی کے لیے بے حد موزوں شخصیت تھے۔

(جاری ہے)

ایسی شخصیات اداروں کی مرہون منت نہیں ہوتیں بلکہ ادارے ان کے مرہون منت ہوتے ہیں اور لوگ انہیں علمی کارناموں کی وجہ سے یاد رکھتے ہیں۔

اس موقع پر افتخار عارف نے سب لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں خوش قسمت انسان ہوں کہ میرے مقتدرہ کے دور میں مجھے اچھی ٹیم میسر رہی جس کی وجہ سے بہت سارے علمی کام پایہ تکمیل کو پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ لندن میں رہتے ہوئے مجھے بہت سی مراعات کی پیش کش کی گئی لیکن میں نے ہمیشہ پاکستان یعنی اپنے گھر میں کام کرنے کو ترجیح دی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارے نے علمی و ادبی لوگوں کے لیے ہمیشہ کشادہ دلی کا مظاہر کیا۔

ہمارے علمی و ادبی ادارے کسی بھی ملک کے علمی و ادبی اداروں سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ادارے کی کامیابی کے لیے اس کا سربراہ اور ماتحت دونوں بہتر ہونے چاہئیں۔ میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ پاکستان میں مجھے بہت عزت ملی ۔ اس موقع پر کشور ناہید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افتخار عارف سے ان کا ادبی تعلق پچاس برس کو محیط ہے جو کہ ایک علمی و ادبی سرمائے کی کی طرح ہے۔

ڈاکٹر انعام الحق جاوید نے افتخار عارف کے ماتحت گزارے اپنے دنوں کو یاد کیا۔ ڈاکٹر راشد حمید نے افتخار عارف کی تقریباً پچپن برس کے شعری و ادبی سفر پر گفتگو کی۔ سید سردار احمد پیرزادہ نے بھی افتخار عارف کے ساتھ اپنے گزرے وقت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سربراہی میں ادارے نے علمی و ادبی کاموں کو عروج دیا۔ تجمل شاہ نے افتخار عارف کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے ہر موقع پر ان کی علمی و ادبی سرپرستی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا۔ تقریب کے اختتام پر افتخار عارف کو ادارے کی طرف سے ڈاکٹر انجم حمید نے پھول پیش کیے جبکہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی شعبہ اردو خواتین کی سربراہ ڈاکٹر نجیبہ عارف نے انہیں پھول پیش کیے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں