سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس

جمعہ 13 دسمبر 2019 21:37

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2019ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان پینل کوڈ ایکٹ 1860( XLV 1860) کی شق 3 کا جائزہ لیا اور پاکستان پینل کوڈ کی مذکورہ شق میں ترمیم کی سفارش کی ہے۔ ذیلی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے کنوینر سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم کی زیر صدارت جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا اور اجلاس میں سینیٹر کلثوم پروین، وفاقی وزیر پارلیمانی امور سینیٹر اعظم خان سواتی اور وزارت داخلہ کے متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔

ایکٹ کی شق 3 ملک سے باہرسرزد ہونے والے جرائم کی سزائوں کا تعین کیا گیا ہے، لیکن ایسے جرائم جن کا قانون کے مطابق ٹرائل پاکستان کے اندر کیا جا سکتا ہو ۔ پاکستان سے باہر سرزد جرم کے لئے قصوروار کسی بھی شخص کا ٹرائل پاکستانی قانون کے تحت ممکن ہو گا جس کی توضیح اس شق میں پاکستان کے باہر سرزد جرائم سے نمٹنے کے لئے اسی انداز میں کی گئی ہے جس طرح ملک کے اندر مرتکب جرم کی صورت میں ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

مجوزہ ترمیم کہتی ہے کہ عدالت کو فراہم کئے جانے والے شواہدکی بنیاد پر ایسا ملزم جس کو کسی انتظام یا بیرونی ممالک یا حکام کے ساتھ حوالگی کے معاہدوں کے تحت پاکستان لایا گیا ہو، عدالت جرم ثابت ہونے کی صورت میں ایسے ملزم کو سزائے موت کے علاوہ جرم کی نوعیت کے مطابق قانون میں دی گئی کوئی بھی سزا دے سکے گی۔کمیٹی کو آگاہ کی گیاکہ اس بل کا مقصد جرائم پیشہ افراد کو پاکستان واپس لانا اور شواہد کی بنیاد پر قانون کے مطابق سزائے موت کے علاوہ مختلف ممالک میں سزائوں کی مطابقت سے سزا کا تعین کرنا، معلومات یا شواہد کا تبادلہ اور جرائم پیشہ افراد کو دوسرے ممالک کو حوالگی یا واپسی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں