برطانوی حکومت نی پاکستان میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے باعث اپنے شہریوں کے لیے سفری ہدایات میں ترمیم کردی

جمعہ 24 جنوری 2020 18:09

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2020ء) پاکستان میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے باعث برطانوی حکومت نے اپنے شہریوں کے لیے سفری ہدایات میں ترمیم کردی۔پاکستان میں امن و امان کی بہتری کی جانب گامزن صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے برطانیہ نے پاکستان کے لیے اپنی سفری ہدایات (یوکے ٹریول ایڈوائس) میں تبدیلیاں جاری کی ہیں۔

یہ ترامیم برطانیہ کی جانب سے پاکستان کی امن و امان کی صورتحال کے وسیع پیمانے پر کیے جانے والے تجزیے کے بعد جاری کی گئی ہیں۔جمعہ کو برطانوی ہائی کمیشن کے مطابق پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچین ٹرنر نے کہا کہ دسمبر 2019 میں پاکستان میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد سفری ہدایات کے تجزیے کو ترجیحی بنیادوں پر رکھا۔

(جاری ہے)

برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ گذشتہ پانچ سالوں کے دوران امن و امان کی بہتر فراہمی حکومت پاکستان کی ان تھک کاوشوں کا نتیجہ ہے۔مجھے خوشی ہے کہ برطانوی شہری اب پاکستان میں خوبصورت سیاحتی مقامات سے زیادہ لطف اندوز ہوسکیں گے۔ترامیم میں دیگر ہدایات کے علاوہ اب برطانوی شہریوں کو پاکستان کے شمالی علاقہ جات بشمول کیلاش اور بموریت جیسی دلفریب وادیوں کے بذریعہ سڑک سفر کو بھی محفوظ قرار دیا گیا ہے۔

پرانی سفری ہدایات میں ایف سی او کی جانب سے اسلام آباد سے گلگت تک کے بذریعہ سڑک سفر کی حوصلہ شکنی کی گئی تھی۔نئے ہدایت نامے میں یہ حصہ قراقرم ہائی وے پر مانسہرہ سے چلاس کے درمیان مختصر علاقے تک محدود کر دیا گیا ہے۔سیاح وادی کاغان سے بابو سر پاس کا متبادل راستہ اختیار کر کے اس حصے پر سفر کرنے سے پرہیز کر سکتے ہیں۔اب ایف سی او کی جانب سے کیلاش اور بموریت کی وادیوں تک صرف انتہائی ضرورت پیش آنے کے علاوہ سفر اختیار کرنے کے خلاف ہدایت بھی نہیں دی جا رہی۔

ایف سی او کی جانب سے صوبہ بلوچستان کے بیشتر علاقے بشمول کوئٹہ کا سفر اختیار نہ کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ان علاقوں میں صوبہ بلوچستان کی ساحلی پٹی اور گوادر شامل نہیں جہاں صرف ضروری نوعیت کے سفر اختیار کرنے کے حق میں مشورہ دیا گیا ہے۔ایف سی او کی جاری کردہ مکمل ٹریول ایڈوائس کی طرح یہ ترامیم امن و امان سے متعلق تجزیوں پر مبنی ہیں اور ان پر مستقل بنیادوں پر نظر ثانی کی جاتی ہے۔

ایک اندازے کے مطابق سال 2018 کے دوران 484,000برطانوی شہریوں نے پاکستان کا سفر اختیار کیا جبکہ پاکستان سے ہفتہ وار 22 پروازیں لندن جاتی ہیں۔واضح رہے کہ 2015 کے بعد سفری ہدایات میں واضح طور پر کی جانے والی یہ پہلی ترامیم ہیں۔پاکستان میں امن و امان کی بہتر صورتحال کے باعث جون 2019 میں برٹش ایئرویز نے پاکستان کے لیے اپنی پروازوں کا دوبارہ سے آغاز کردیا ہے۔ امن وامان کے بہتر حالات کے باعث اکتوبر 2019 میں ڈیوک اینڈ ڈچز آف کیمبرج کا پاکستان کا دورہ ممکن ہوا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں