بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی، ایل اوسی کے بری کوٹ سیکٹر میں جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں کی مذمت

ہفتہ 25 جنوری 2020 23:53

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جنوری2020ء) بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارتکار کو ہفتہ کودفتر خارجہ طلب کیا اور 25 جنوری کو قابض بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل اوسی) کے بری کوٹ سیکٹر میں جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں کی مذمت کی اور کہا کہ بھارتی اقدام خطے میں امن واستحکام متاثر کرسکتا ہے۔ بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں گاوں ستیاں کی اکیس سالہ خاتون لائبہ زوجہ نقیب شدید زخمی ہوگئی۔

قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے آرٹلری، بھاری اور خودکار ہتھیاروں کے ذریعے عام شہری آبادیوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔ دوہزار سترہ میں بھارت نے ایک ہزار نوسو ستر مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا اور اس وقت سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

(جاری ہے)

بھارت سفارتکار سے کہا گیا کہ شہری آبادیوں کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، انسانی عظمت ووقار، عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے صریحا منافی ہے۔

بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کا نتیجہ سٹرٹیجک غلطی کی صورت نکل سکتا ہے۔ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاء وسارک) نے بھارت پر زوردیا کہ دوہزار تین کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے ان واقعات کی تحقیقات کرائے، بھارتی فوج کو جنگ بندی کے احترام کا حکم دے، ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر اس کی روح کے مطابق امن برقرار رکھے۔ انہوں نے زوردیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین (یواین ایم او جی آئی پی)کو اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں