احساس آمدن پروگرام کا بنیادی مقصد پسماندہ طبقات کے لئے ذریعہ معاش کے مواقع پیدا کرنا ہے

ْپروگرام چاروں صوبوں میں 23 غریب ترین اضلاع کی 375 دیہی یونین کونسلوں میں شروع کیاجا رہا ہے، رپورٹ

منگل 18 فروری 2020 20:26

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2020ء) احساس آمدن پروگرام احساس کے تحت چلائے جانے والے پروگراموں میں سے ایک ہے جس کا بنیادی مقصد پسماندہ طبقات کے لئے ذریعہ معاش کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ جاری رپورٹ لے مطابق آمدن پروگرام میں خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والوں کو چھوٹے اثاثے دینا شامل ہے تاکہ وہ روزگار کما سکیں اور غربت سے باہر نکل سکیں۔

منتقل کئے جانے والے اثاثہ جات میں مویشی (بکریاں، گائے، بھینس اور پولٹری)، زرعی آلات، چنگ چی رکشہ باڈی، چھوٹے دکانداروں اور چھوٹے کاروباری اداروں کے لئے آلات شامل ہیں۔ احساس آمدن پروگرام پاکستان کو چاروں صوبوں میں 23 غریب ترین اضلاع کی 375 دیہی یونین کونسلوں میں شروع کیاجا رہا ہے۔ پروگرام کا ہدف مستحق گھرانوں (60 فیصد خواتین اور 30 فیصد نوجوان مستحقین) کو دو لاکھ اثاثہ جات مہیا کرنا ہے جس کا دائرہ کار نتائج کی بنیاد پر وسیع کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اس پروگرام کا بجٹ 15 بلین روپے ہے اور مجموعی طور پر 1.45 ملین افراد اس پروگرام سے مستفید ہوں گے۔ یہ پروگرام 31 جنوری 2020ء کو شروع ہونے والے احساس کفالت پروگرام کا حصہ ہے جس کے تحت سال کے آخر تک تقریباً 7 ملین مستحق خواتین کو دو ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔ احساس کفالت اور آمدن پروگرامز دونوں کے مستحقین کی نشاندہی غربت اسکور کارڈ سروے کے ذریعے کی جائے گی تاکہ صرف حقیقی طور پر مستحق افراد ہی پروگرام میں شامل ہوں۔

تخفیف غربت و سماجی ڈویژن کے ماتحت کام کرنے والے پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ (پی پی اے ایف) احساس آمدن پروگرام پر عملدرآمد کا اہم ادارہ ہے جو منتخب کردہ اضلاع میں شراکت دار تنظیموں (پی اوز) کے ذریعے کام کر رہا ہے۔ پی پی اے ایف خریداری کے عمل میں شفافیت، تمام اثاثوں/پیشہ ورانہ مہارت تربیت کی شناخت، انتخاب اور خریداری کو یقینی بنائے گا۔

وہ مستحقین جن کو پیشہ ورانہ تربیت کی ضرورت ہوتی ہے انہیں مستند تربیتی اداروں کے ذریعے پیش کردہ کورسز میں شرکت کے لئے مدد کی جائے گی۔ اہل گھرانوں کے افراد کو اثاثے کے استعمال اور کاروباری منصوبہ بندی سے متعلق تربیت فراہم کی جاتی ہے تاکہ وہ ان اثاثوں کو معاشی طور پر پیداواری انٹرپرائز میں تبدیل کر سکیں۔ آمدن پروگرام کے مستحقین احساس بلا سود قرضے حاصل کر سکتے ہیں اگر وہ اس علاقے میں دستیاب ہوں اور انہیں یقین ہو کہ کاروبار میں اضافے کے لئے انہیں مالی معاونت کی ضرورت ہے۔

23 اضلاع کے دیہاتوں کی 375 یونین کونسلیں جہاں اس پروگرام کا آغاز کیا جا رہا ہے ان میں ڈیرہ غازی خان، جھنگ اور لیہ شامل ہیں۔ خیبرپختونخوا میں 10 اضلاع ہیں جن میں اپر کوہستان، لوئر کوہستان، پالاس کولائی، تور غر، بٹ گرام، شانگلہ، شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک شامل ہیں۔ بلوچستان کے تین اضلاع میں جھل مگسی، ژوب اور شہرانی شامل ہیں۔

سندھ کے اضلاع میں بدین، ٹھٹھہ، سجاول، کشمور، شکارپور، تھرپارکر اور عمر کوٹ شامل ہیں۔ ان اضلاع کو پی پی اے ایف کی جانب سے کی گئی ایک مخصوص سٹڈی کی بنیاد پر منتخب کیا گیا تھا جن میں تین پیرا میٹرز انسانی ترقی کی سطح، غربت کی سطح اور خوراک کے عدم تحفظ کی سطح پر توجہ مرکوز کی گئی تھیں۔ ان پیرا میٹرز میں سب سے کم درجہ پر آنے والے اضلاع کو پروگرام کے پہلے مرحلے میں شامل کیا گیا۔ احساس پروگرام کی بنیاد مستند تحقیق کے شواہد پر ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں