اسلام آباد پولیس کا ائیر یونیورسٹی اسلام آباد میں منشیات کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد

جمعرات 20 فروری 2020 23:31

اسلام آ با د (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 فروری2020ء) اسلام آباد پولیس نے ائیر یونیورسٹی اسلام آباد میں منشیات کے حوالے سے ایک پروقار سیمینار کا انعقاد کیا جس میں اے آئی جی آپریشنز سردار غیاث گل، ایس پی صدر عمر خان، وائس چانسلر ائیر یونیورسٹی ائیر مارشل (ریٹائرڈ) قاضی جاوید، رجسٹرار ائیر یونیورسٹی محمد سلیم اور بڑی تعداد میں یونیورسٹی اساتذہ اور طلبا و طالبات نے شرکت کی، سیمینار کے آغاز میں ایس پی صدر عمر خان نے اسلام آباد پولیس کی طرف سے 2016 سے 2019 تک منشیات فروشوں کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کے بارے میں جامع بریفنگ دی، مہمان خصوصی آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان نے اس مہم کی اہمیت کے بارے میں بتایا اور اساتذہ اور سکول انتظامیہ سے بچوں کو اس سلسلہ میں آگاہی فراہم کرنے کے اپنا کردار ادا کرنے کے لئے کہا،آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان اور حکومت پاکستان کے احکامات کے مطابق انہوں نے بطور آئی جی اسلام آباد اپنے عہدے کا چارج سنبھالتے ہی منشیات اور لینڈ مافیا کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم کا آغاز کیا تھا ، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس مہم میں انہوں نے بڑی کامیابی حاصل کی اور تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی اور سپلائی کرنے میں ملوث سینکڑوں ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمات درج کئے گئے اور صرف سال 2019 میں 500 کلوگرام چرس، 81 کلوگرام ہیروئن، 7.349کلوگرام آئس اور 1.096 کلوگرام کوکین برآمد کی، جس کی وجہ سے اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال کسی حد تک ختم ہو چکا ہے، انہوں نے اس موقع پر والدین کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بچوں کو زیادہ آزادانہ ماحول فراہم نہ کریں ورنہ ان کو اس کے برعکس نتائج کا سامنا کرنے پڑے گا،انہوں نے والدین سے کہا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائیں اور بچوں کو بھاری جیب خرچ نہ دیں جو بچوں کو منشیات جیسی لعنت کی طرف دھکیل دے ،آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ منشیات کے استعمال سے خاندان کے خاندان تباہ ہوجاتے ہیں، منشیات استعمال کرنے والا شخص کو زمانے میں رسوائی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا، منشیات استعمال کرنے والا شخص اپنے خاندان کے لیے ایک گالی ہے، منشیات کا استعمال تبائی بربادی کے علاوہ کچھ نہیں،انہوں نے والدین سے درخواست بھی کی کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں ،اس موقع پر انہوں نے شرکاء کو کریکٹر سرٹیفکیٹ بھی دکھایا اور کہا کہ اگر کوئی بچہ اس طرح کے منشیات جیسے مقدمہ میں پھنس گیا تو اس کا مستقبل تباہ ہو جائے گا،وائس چانسلر قاضی جاوید نے اس مہم کو کامیاب بنانے پر آئی جی اسلام آباد کا شکریہ ادا کیا ،انہوں نے اس ناسور کے خاتمے اور منشیات سپلائی کی روک تھام کے حوالے سے سخت ترین اقدامات اٹھانے پر زور دیا ،انہوں نے پولیس ڈیپارٹمنٹ سے بھی درخواست کی کہ اس مہم کو ملک گیر مہم بنایا جا ئے اور اس مہم میں کمیونٹی ،اساتذہ،پرائیویٹ سیکٹرزاور تمام سٹیک ہولڈرز کو اس مہم کو ملکی سطح تک پھیلانے میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست بھی کی، آخر میں آئی جی اسلام آباد نے وائس چانسلر کو پولیس شیلڈ دی اور وائس چانسلر نے ایئر یونیورسٹی کی طرف سے شیلڈ دی�

(جاری ہے)

۔۔۔۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں