مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جیلوں میں قید کشمیری رہنما اور دیگر کشمیری قیدیوں کیلئے حفظان صحت اور کورونا سے بچاؤ کے اقدامات موجود نہیں ، الطاف احمد بٹ

جیلوں میں نہ صرف انتظامات بلکہ سہولیات کا بھی فقدان ہے جس کی وجہ سے بھارتی جیلوں میں قیدیوں میں کورونا پھیلنے کا شدید خطرہ لاحق ہو چکا ہے اس کے برعکس باقی ملک میں کورونا سے بچاؤ اور حفظان صحت کے اصولوں پر عمل پیرا رہنے سمیت اپنے آپ کو محدود رکھنے کی تاکید کی جارہی ہے )مشکل وقت میں اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کی جانب کی بھارتی جیلوں میں قید کشمیری قیدیوں کی حالت پر نظر گہری نظر رکھنے پر ان کاشکریہ ادا کرتے ہیں،بیان

جمعرات 9 اپریل 2020 23:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اپریل2020ء) ممتاز کشمیری حریت پسندرہنما اور صدر جموں کشمیر سالویشن موومنٹ الطاف احمد بٹ نے کہا ہے کہ دنیا بھر کی طرح مقبوضہ کشمیر میں بھی وائرس کی مہلک وبا کے پھیلاؤ کے باوجود ہندوستانی جیلوں میں غیر قانونی پابندسلاسل کشمیری رہنما اور دیگر کشمیری قیدیوں کے لیے حفظان صحت اور کورونا سے بچاؤ کے اقدامات موجود نہیں ہیں جیلوں میں نہ صرف انتظامات بلکہ سہولیات کا بھی فقدان ہے جس کی وجہ سے بھارتی جیلوں میں قیدیوں میں کورونا پھیلنے کا شدید خطرہ لاحق ہو چکا ہے اس کے برعکس باقی ملک میں کورونا سے بچاؤ اور حفظان صحت کے اصولوں پر عمل پیرا رہنے سمیت اپنے آپ کو محدود رکھنے کی تاکید کی جارہی ہے، جبکہ اسوقت جیل میں بند قیدیوں کیلیے ہاتھ دھونے جیسی بنیادی سہولت تک موجود نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اس مشکل وقت میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹیرس کی جانب کی بھارتی جیلوں میں قید کشمیری قیدیوں کی حالت پر نظر گہری نظر رکھنے پر ان کاشکریہ ادا کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے انسانی حقوق کی 6 تنظیموں کے مشترکہ بیان کا ذکر کرتے ہویے کہا کہ " جنیوا کنونشن کے مطابق عالمی تنظیم کے خلاف تشدد ، پیرس میں قائم بین الاقوامی فیڈریشن برائے ہیومن رائٹس ، جوہانسبرگ میں مقیم CIVICUS ، منیلا میں قائم ایشین فورم برائے ہیومن رائٹس اینڈ ڈویلپمنٹ ، جنیوا میں قائم بین الاقوامی کمیشن برائے جیوریسٹ ، اور لندن کے ذریعہ کشمیری بیسڈ ایمنسٹی انٹرنیشنل کہ ترجمان اسٹیفن دجاریس نے اے پی پی کے سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت میں کشمیریوں کی من گھڑت گرفتاری" اور رہائی کے مشترکہ مطالبہ کے بارے میں "سکریٹری جنرل کا خیال ہے کہ رکن ممالک کو کوڈ 19 کے دوران قیدیوں پر بہت گہری نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے۔

الطاف احمد بٹ نے کورونا وائرس کے واقعات میں تیزی سے اضافے پر تشویش ظاہر کی اور کہا کہ بھارتی جیل میں کورونا وائرس پھیلنے کے لئے انتہائی زیادہ خطرہ ہیں کیونکہ کشمیری قیدیوں کی 117فیصد کی شرح حالت انتہائی خراب ہے جنہیں بنیادی صحت کی سہولیات بھی نہیں دی جس رہی۔ فاشسٹ ہندوستانی حکومت بین الاقوامی مطالبات اور اپیلوں کو سننے یا سنانے کے باوجود بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے لئے نئے سخت قوانین متعارف کروانے میں مصروف ہے۔

جہاں کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں اضافہ ہوا ہے تو وہاں مودی، امیت شاہ اور اجیت ڈوول نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی مظلوم عوام کے لیے جبری ڈومیسائل قانون متعارف کرایا جو "ہندوستانی ریاستی دہشت گردی ، سخت قوانین ، مسلم ہلاکتیں ، اور ظلم و ستم ہندوتوا فلسفہ پر مبنی ہے لیکن وہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گے ، اور کشمیریوں کو اپنی امنگوں کے مطابق آزادی ملے گی۔

" اس۔موقع پر الطاف احمد بٹ نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کشمیری قائدین بشمول ڈاکٹر حمید فیاض ، ظفر اکبر بٹ ، یاسین ملک ، آسیہ اندرابی ، شبیر احمد شاہ ، مسرت عالم بٹ اور ہندوستانی جیلوں میں موجود دیگر تمام کشمیری قیدیوں کو غیر مشروط طور پر رہا کیا جانا چاہئے تاکہ ان کی زندگیوں کو جان لیوا وائرس سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے اقوام متحدہ ، او آئی سی ، ایمنسٹی انٹرنیشنل ، اور دیگر تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ ہندوستانی فاشسٹ حکومت پر کشمیری قیدیوں کو رہا کرنے کے لئے دباؤ ڈالتے رہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں