پمز ملازمین اور نرسنگ کا ہراساں اور تنخواہوں میں کٹوتی کیخلاف شدید احتجاج

مظاہری نے ایڈمن آفس کا گھیرائو کر لیا ،مطالبات پورے نہ ہونے تک احتجاج ر کھنے کا اعلان

پیر 6 جولائی 2020 20:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جولائی2020ء) پمز ہسپتال کے نرسنگ اسٹاف اورملازمین کا نرسنگ سٹوڈنٹس کو حراساں کرنے اورتنخواہوں کی کٹوتی کے خلاف شدید احتجاج اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی ،نرسنگ سٹوڈنٹس اور نرسنگ سٹاف نے ایڈمن آفس کا گھیرا? کر لیا ،مطالبات پورے نہ ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔سوموار کے روز پمز ہسپتال کے ملازمین اور نرسنگ سٹا ف نے تنخواہوں میں کٹوتی اور نرسنگ سٹوڈنٹس کو حراسان کرنے پر ایڈمن ہا?س کے سامنے احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کی اس موقع پر نرسنگ انسٹرکٹر نے میڈیا کو بتایا کہ ملک میں کرونا کی سنگین صورتحال کے باوجود فرنٹ لائن ورکرز کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے انہوںنے کہاکہ ،پمز ملازمین کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں سب سے آگے رہے لیکن ہمیں کوئی الاؤنس نہیں دیا جارہا ہے اور نرسنگ سٹوڈنٹس کی تنخواہوں سے بھی کٹوتی کی جارہی ہے انہوںنے کہاکہ نا انصافی کے خلاف آواز بلند کرنے پر نرسنگ سٹوڈنٹس کو ہراساں کیا جا رہا ہے انہوںنے کہاکہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے ہیں پمز کے ملازمین نرسنگ سٹاف اور نرسنگ سٹوڈنٹس روزانہ احتجاج کریں گے۔

(جاری ہے)

۔۔زیادقاضی *** 06-07-20/--123 #h# ةمقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کا ہندوئوں کو زمینیں فروخت کرنا جائز نہیں،مفتی تقی عثمانی کا فتویٰ ض*ایساکرنا پورے عالم اسلام کے ساتھ سنگین غداری کے مترادف ہوگا،معروف عالم دین #/h# اسلام آباد(آن لائن)معروف عالم دین مفتی محمدتقی عثمانی نے فتوی دیاہے کہ مقبوضہ کشمیرکے مسلمانوں کے لیے جائزنہیں کہ وہ اپنی زمینیں کسی ہندوکوفروخت کریں ایساکرنانہ صرف کشمیرکے مسلمانوں کے ساتھ بلکہ پورے عالم اسلام کے ساتھ سنگین غداری کے مترادف ہوگاپاکستان سمیت تمام مسلمان ملکوں کافرض ہے کہ وہ کشمیرکے مظلوم ومقہورمسلمانوں کی ہرطرح مددکریں اوربھارت کے ناپاک عزائم کوکامیاب نہ ہونے دیں ایسانہ ہوکہ اسرائیل کے قیام کی مکروہ تاریخ خدانخواستہ اس علاقے میں بھی دہرائی جائے مفتی تقی عثمانی نے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں تفصیلی فتوی جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ قرآن و سنت کے احکام اوران پرمبنی فقہاء کرام کی عبارتیں اس بارے میں بالکل واضح ہیں کہ کفارکے ہاتھوں کوئی بھی ایسی چیزبیچناجسے وہ مسلمانوں کے مفادکے خلاف استعمال کرسکتے ہو ں سراسرناجائزاوربدترین گناہ ہے ،انہوں نے مزیدکہاکہ کشمیرشروع سے ایک مسلمان ریاست ہے جوکسی بھی حیثیت سے بھارت کاحصہ نہیں ہے اقوام متحدہ کی قراردادیں اروخود بھارتی آئین کی دفعات 370اور35اے اس بات کوتسلیم کرتی ہیں۔

ا ب بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں پرظلم وجبرکرکے انہیں بدترین کرفیو اورلاک ڈائون کانشانہ بنایااوربھارت کے آئین میں تبدیلی کرکے اسے بھارت کاحصہ بنانے کی کوشش کی ہے اوراب یہ کوشش ہورہی ہیں کہ کشمیرمیں بھارتی ہندوں کواسی طرح لاکرآبادکیاجائے جس طرح صیہونی یہودیوں نے فلسطین کی زمینوں پرقبضہ کرکے مسلمانوں کووہاں س جلاوطن کیااوراسرائیل کی ناجائزریاست قائم کرلی ،بھارتی حکومت ریاست کشمیرکی وہ حیثیت ختم کرنے کے درپے ہے جوکہ وہاں کے مسلمان باشندوں کاپیدائشی حق ہے اورنہ صرف عالمی طورپرمسلم ہے بلکہ بھارت کااصل دستوراس کی گواہی دیتاہے اسی غرض سے اس نے بھارتی ہندووں کووہاں بسانے کاقانون پاس کیاہے مسلمانوںکافرض ہے کہ وہ اس ناپاک اقدام کوہرطرح روکیں اورکوئی مسلمان کسی باہرکے ہندووں کواپنی جائیدادبیچنے کاسخت گناہ اپنے سرنہ لیں ۔

۔اعجاز خان

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں