تفصیلی خبر

بھارتی آئین سے آرٹیکل 35 اے اور 370 کو کالعدم قرار دینا غیر قانونی اور مقبوضہ کشمیرکے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی مذموم سازش ہے، بھارتی پارلیمنٹ نے عوام کے حقوق سلب کرنے کے لیے قانونی سازی کی جس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا پارلیمنٹ ہاؤس میں تھری ڈی پروجیکٹ شو کے شرکاء سے خطاب

جمعرات 6 اگست 2020 00:30

اسلام آباد ۔ 5 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2020ء) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ بھارتی آئین سے آرٹیکل 35 اے اور 370 کو کالعدم قرار دینا غیر قانونی اور مقبوضہ کشمیرکے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی مذموم سازش ہے، بھارتی پارلیمنٹ نے عوام کے حقوق سلب کرنے کے لیے قانونی سازی کی جس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں تھری ڈی پروجیکٹ شو کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا جو یوم استحصال کے موقع پرمقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے منعقد کیا گیا۔تقریب میں صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی ، وفاقی وزراء ، چیئرمین کشمیر کمیٹی ، پارلیمنٹیرینز ، میڈیا اور سول سوسائٹی کے نمائندوں ، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے اعلیٰ افسران اور عملے نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اسپیکر نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کی غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کی مذمت کرنے کے لئے دنیا بھر میں آج یومِ استحصال منایا جارہا ہے۔ انہوں نے کاکہا کہ بھارت کے اس اقدام نے کشمیری عوام کی زندگیوں کو اجیرن بنا دیا ہے اور یہ خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی مذموم ارادوں کی عکاسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر گولی سے نہیں بلکہ ووٹ کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے اور اس حقیقت کو بھارتی حکومت جتنا جلد سمجھ جائے تو بہتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے کشمیری عوام بھارتی جارحیت کو برداشت کر رہے ہیں اور بھا رتی جارحیت اٴْن کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام رہی ہے۔اسپیکر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو اٴْجاگر کرنے کے لیے انہوں نے دنیا بھر کی پارلیمانوں کے ساتھ رابطہ کیا اور تمام پارلیمانوں خصوصاً آئی پی یو کے ممبر ممالک کے سپیکروں اور پریذیڈنگ افسران کو خط لکھے۔

انہوں نے عالمی برادری سے اقوام متحدہ کی قرادادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اس تقریب کے انعقاد کے سلسلے میں چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی کی کاوشوں کو سراہا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر بھرپور طریقے سے اٴْجاگر کرنے کے لیے پارلیمانی کشمیر کمیٹی کو مزید فعال بنایا جائے گا۔

اسپیکر نے مزید کہا کہ جمعرات سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر ڈھائے جانے والے مظالم اور 5اگست 2019 کے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام کے خلاف متفقہ طور قرارداد منظور کی جائے گی۔ اس موقع پر صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اطلاعات و نشریات اور چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے 5اگست 2019 کے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں