مسئلہ کشمیر مسلم امہ کا اصل مسئلہ ہے، مسلم ممالک کشمیر جیسے حساس معاملے پر متحدہ موقف اپنائیں، کشمیری آزادی کی تحریک میں تنہا نہیں ہیں، پوری پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت ان کے ساتھ ہیں

وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

ہفتہ 8 اگست 2020 22:26

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2020ء) وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے مسلم ممالک سے مطالبہ کیا کہ ایک قابل احترام عالمی طاقت کے طور پر ابھرنے کے لئے کشمیر جیسے حساس معاملے پر متحدہ موقف اپنائیں، کشمیر مسلم امہ کا اصل مسئلہ ہے اور دنیا کے ہر مسلمان کی اخلاقی اور مذہبی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کے حل کیلئے کلیدی کردار ادا کرے۔

ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی پالیسیوں نے بھارت کو مشکل راستہ میں ڈال دیا ہے اور بھارت کی بطور جمہوری اور سیکولر ریاست ساکھ کو بری طرح نقصان پہنچا ہے، بھارت کے اندر لوگوں نے بھی مودی کی متنازعہ پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانا شروع کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ کشمیری غیر قانونی بھارتی قبضے سے آزادی کی اپنی جدوجہد میں تنہا نہیں ہیں، جب تک کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت نہیں مل جاتا، پوری قوم، سیاسی اور عسکری قیادت ہمیشہ ان کے ساتھ رہے گی۔

(جاری ہے)

علی محمد خان نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور وہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے تمام دستیاب بین الاقوامی فورمز کو بروئے کار لا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے کی صورتحال اب بدل گئی ہے اور پاکستان ایک مضبوط پوزیشن میں ہے کیونکہ مسئلہ کشمیر سے متعلق اس کے بیان کو مہذب دنیا نے تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر پر ہر جگہ اور کسی بھی وقت بھارت کے ساتھ بات چیت کے لئے ہمیشہ تیار رہتا ہے لیکن یہ بھارت ہی ہے جس نے ہمیشہ مذاکرات اور بات چیت سے کنارہ کشی اختیار کی۔

وزیر مملکت پارلیمانی امور نے کہا کہ پاکستان نے دنیا کو یہ احساس دلانے کے لئے نیا سیاسی نقشہ تیار کیا ہے کہ یہ ہمارا بھارت کے گزشتہ سال 5 اگست کو مقبوضہ وادی کے حوالے سے اٹھائے گئے غیرقانونی اقدامات پر ردعمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسند بی جے پی ایسی پالیسیاں اپنا رہی ہے جو تاریخ میں کبھی اختیار نہیں کی گئیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ بھارت فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں اپنی غیرقانونی کارروائیوں کو بند کرے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ موجودہ بھارتی حکومت ہندوئوں کو مقبوضہ وادی میں آباد کر کے کشمیر کی جغرافیائی حیثیت کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کے فورم میں وادی کشمیر میں رائے شماری کے انعقاد کا عہد کیا تھا تاکہ کشمیری اپنی تقدیر کا فیصلہ کرسکیں لیکن موجودہ بھارتی حکومت تمام حدیں عبور کر رہی ہے اور وہ کشمیریوں کو ان کے بنیادی حق سے محروم رکھنے کے لئے ہر حربے استعمال کر رہی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں