یہ حکومت دراصل جھوٹ پہ آئی ہے اور جھوٹ پر ہی کھڑی ہے،آپ نے کشمیر کیلئے کچھ نہیں کیا،سینیٹر مولا بخش چانڈیو

کشمیر کے معاملے کوئی ملک ہمارے ساتھ نہیں ہے،ملکی مفاد کی خاطر ایف اے ٹی ایف بل کی حمایت کی وزیر اعظم نے اس حمایت کو بھی این آر او قراردیدیا،حکومت احتساب کے نام پر انتقام لے رہی ہے، جو ادارہ اپنی ساکھ کھو دے اسے بند کر دینا چاہیئے،ان کی حکمرانی کا ہر دن عوام پر بھاری پڑ رہا ہے۔حقیقی جمہوریت کے قیام تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی،مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی پی پی کی نذیر ڈھوکی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 8 اگست 2020 22:42

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اگست2020ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مولا بخش چانڈیونے کہا ہے کہ یہ حکومت دراصل جھوٹ پہ آئی ہے اور جھوٹ پر ہی کھڑی ہے،آپ نے کشمیر کیلئے کچھ نہیں کیا،کشمیر کے معاملے کوئی ملک ہمارے ساتھ نہیں ہے،ملکی مفاد کی خاطر ایف اے ٹی ایف بل کی حمایت کی ،وزیر اعظم نے اس حمایت کو بھی این آر او قراردیدیا،حکومت احتساب کے نام پر انتقام لے رہی ہے، جو ادارہ اپنی ساکھ کھو دے اسے بند کر دینا چاہیئے،ان کی حکمرانی کا ہر دن عوام پر بھاری پڑ رہا ہے۔

حقیقی جمہوریت کے قیام تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔نذیر ڈھوکی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ یہ حکومت جھوٹ کے علاوہ کوئی بات نہیں کرتی،حکومت سیاسی لوگوں کو اہمیت نہیں دے رہی،اہمیت ان کو دے رہے ہیں جو انہیں لے کر ا?ئے ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت جھوٹ پر جھوٹ بول رہی ہے،خان صاحب کی جو شان ہے وہ طالبان کا احسان ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعظم ہاوس کو چھوڑ دینگے، یہ جھوٹ بولا،ہم کٹے اور مرغیاں تقسیم کرینگے ، جھوٹ نکلا،قرضے نہیں لونگا وہ بھی جھوٹ ثابت ہوا،وزیروں کو کم کرنے کا کہہ کر ان لوگوں کو لارہے ہیں جو منتخب نہیں ہوئے،یہ دوسروں کو الو سمجھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک سال ہوگیا ا?پ نے کشمیر کیلئے کیا کیا ان کو دنیا جان گئی ہے،یہ انڈین جاسوس کو سہولتیں دے رہے ہیں۔

وزیر خارجہ کہتے ہیں کہ اپوزیشن کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے قومی ایشو کے حامل بل کی حمایت کی،ا?پ نے ایک ایسے جوان کو کھڑا کر دیا جس سب پر پانی پھیر دیا۔ہم نے ایف اے ٹی ایف کی حمایت کی،ان سے این ار او نہیں مانگا۔عمران خان کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے اس بل کی حمایت کے بدلے این ا?ر او مانگا تھا،یہ ایک اور جھوٹ تھا۔ہم نے فیصلے پاکستان کے وقار کی خاطر کئے۔

سعودی عرب سے ہمارے تعلقات بڑے کمال کے ہیں،ایک ارب روپے واپس دینے پڑے ہیں۔ سعودی عرب میں عزت ملی وہ ہماری ناکامی نہیں ہی ایک ایک کرکے اس حکومت کا جھوٹ ظاہر ہورہا ہے،یہ احتساب نہیں یہ انتقام ہے،زرداری کیساتھ رویہ انتقام کا ہے احتساب کا نہیں ہے،احتساب کے نام پر جتنا ظلم کرینگے وہ ا?پکو ہضم نہیں ہوگا۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ عمران خاں کہتے ہیں مودی سب کچھ تکبر میں کررہا ہے،ا?پ بھی تکبر کر رہے ہیں جو کہ اللہ تعالیٰ کو پسند نہیں ہے،ا?پکا تکبر ا?پکے گلے پڑے گا۔

ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ سب کے سامنے ہے،نیب انتقامی کارروائیوں کا اداراہ بن گیا ہے،جب اور ادارے ہیں تو نیب کی کیا ضرورت رہی،بھرتیوں کے معاملے پرسپریم کورٹ کے ریمارکس اس ادارے کی اصلیت ظاہر کرنے کیلئے کافی ہے،نیب کے پاس اہلیت ہی نہیں،ا?پ انجنیرز اور ڈاکٹروں سے احتساب کروا رہے ہیں،ہر چیز چھپ جائی گی لیکن ظلم نہیں چھپے گا،ایک وزیر صاحب دوسروں کا مذاق اڑاتے تھے خود کرسی پر بیٹھ گئے،یہ لاٹھیاں ا?پ سے گر جائیں گی جن کے سہارے ا?پ چل رہے ہیں،ا?پ نے نواز اور شہباز خاندان کیساتھ جو کیا ہے وہ انتقامی کاروائیاں ہیں،ا?پ نے بیٹی کو باپ سے ملنے نہیں دیا۔

یہ ظلم کی کاروائیاں ا?پ کو بھگتنی ہونگی،یہ ا?پ کو بھی چھوڑ دینگے، ا?پ ہوش کے ناخن لیں،یہ حکومت نااہل اور غیر سنجیدہ ہے،بل پاس کرنے کیلئے اپوزیشن نے حکومت کا ساتھ دیاہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت کی انتقامی کاروائیوں کو روکا جائے۔انہوں نے کہا کہ بلاول کے پاس نانا ،ماں اور عوام کی پرچی اور ورثہ ہے،ا?پ کے پاس تو پھٹی ہوئی پرچی ہے،ا?پ کس ورثے پر کھڑے ہیں بلاول سچے قوم پرست ہیں۔

پی پی کی قیادت نے کبھی اخلاق سے گری ہوئی بات نہیں کی ،حکومت خود ماحول خراب کرتی ہے،دوسروں کی پگڑیاں اچھالنا ا?پکی حکومت کاشیوہ ہے۔قیادت نے ہمیں وزیر اعظم اور ان کے خاندان کے خلاف بات کرنے منع کر رکھا ہیپی ٹی ا?ئی میں اچھے لوگ بھی ہے۔مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ جو شہر بنے ہوئے ہیں حکومت پہلے ان کو ٹھیک کرے ،یہ نیا شہر بسانے جا رہے ہیں۔ا?پ نے کشتیاں نہیں پاکستانیوں کی امیدوں اور نوجوانوں کے مستقبل کو جلانے جا رہے ہیں۔ان کی حکمرانی کا ہر دن عوام پر بھاری پڑ رہا ہے۔حقیقی جمہوریت کے قیام تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں