W کرونا کی وجہ سے دو لاکھ سے زائد افرادی قوت بیرون ِ ملک نہیں جا سکی ان کو بھجوانے کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دیدی ہے، پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن

حکومت الزامات الزام تراشی اور راہ میں روڑے اٹکانے کی بجائے افرادی قوت کو باہر بھجوانے کے حوالے سے ہمارے ساتھ مل کر حکمت ِ عملی طے کرے شعبے کو انڈسٹر ی کا درجہ دے ایک سال کے اندر ترسیلات زر میں سو فیصد اضافے کی گارنٹی دیتے ہیں،چیئرمین سرفراز ظہور کی دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

اتوار 9 اگست 2020 18:50

o اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اگست2020ء) کرونا کی وجہ سے دو لاکھ سے زائد ہماری افرادی قوت بیرون ِ ملک نہیں جا سکی ان کو بھجوانے کے لئے ہم نے انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے حکومت الزامات الزام تراشی اور راہ میں روڑے اٹکانے کی بجائے افرادی قوت کو باہر بھجوانے کے حوالے سے ہمارے ساتھ مل کر حکمت ِ عملی طے کرے اور اس شعبے کو انڈسٹر ی کا درجہ دے ایک سال کے اندر ترسیلات زر میں سو فیصد اضافے کی گارنٹی دیتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار یہاں پر پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سرفراز ظہور چیمہ،سابق چیئرمین پوئیپا چوہدری محمد افضل اور سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران نے یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔چیئرمین پوئیپا سرفراز چیمہ نے مزید کہا کہ اقتصادی بحالی میں پاکستان کی اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز برادری بنیادی کردار ادا کر رہی ہے، اگر حکومت سرپرستی کرے تو مختصر وقت میں لاکھوں لوگوں کو مختلف ملکوں میں بھجوا کر زرمبادلہ میں اربوں ڈالرز کا اضافہ کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

چیئرمین پوئیپا سرفراز چیمہ نے کہا کہ کرونا بحران کی وجہ سے اوورسیز پاکستانیوں کی ملازمت کے حوالے سے دگر گوں صورتحال ہے۔بیرون ملک پاکستانی بیروزگار ہو رہے ہیں۔ گزشتہ چھ مہینے سے کوئی کام نہیں ہے جس کی وجہ سے یہ سیکٹر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے حکومت نے سب شعبوں کی مدد کی مگر جس شعبے کا پاکستان کی معیشت میں کلیدی کردار ہے اسے نظر انداز کیا گیاہے۔

ہم نے ابھی تک ایک کروڑ کے قریب افرادی قوت بیرونی ممالک میں بھیج چکے ہیں۔ موجودہ حکومت کے دور میں ہم نے نو لاکھ سے زیادہ پاکستانیوں کو بیرونی ممالک میں ملازمتیں دلوائی ہیں۔ جس کا سارا کریڈٹ حکومت اپنے کھاتے میں ڈال رہی ہے۔موجودہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے قطر میں لاکھوں پاکستانیوں کو بھجوانے کا منصوبہ ناکام ہو گیا اگر یہی پالیسیاں جاری رہیں تو جاپان یورپ،گلف، آسٹریلیا، کینیڈا سمیت دیگر ممالک میں افرادی قوت بھجوانے کے مواقع بھی کھو دیں گے۔

ہم حکومت کو چیلنج کرتے ہیں کہ وہ بتائے کہ اس عرصے میں کتنے لوگوں کو بیرون ملک بھیجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا بحران کے بعد ہم نئے عز م و حوصلے سے کام کرنا چاہتے ہیں تاکہ نہ صرف جن ملکوں میں پہلے پاکستان کی مین پاور جا رہی ہے اس میں اضافہ کیا جائے بلکہ نئی منڈیاں بھی تلاش کی جائیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اوورسیز ایپلائمنٹ پروموٹرز کو انڈسٹری کا درجہ دیا جائے،بیرون ملک لیبر اتاشیوں کی تعیناتی کے لئے ہمیں اعتماد میں لیا جائے۔

او پی ایف میں ہمیں نمائندگی دی جائے اور فارن مشنز میں بیرون ملک کام کرنے والے ورکرز کے لئے الگ ڈیسک قائم کیا جائے۔ ہم لوگ پاکستان کے لئے قیمتی زرمبادلہ کا باعث بنتے ہیں سالانہ18 سی20ارب ڈالر زرمبادلہ کا ذریعہ بنتے ہیں اس سیکٹر کو اگر حکومت سہولیات اور عزت دے تو ہم بیرون ملک موجود مین پاور کو ڈبل کر سکتے ہیں اس مقصد کے لئے وزرات سمندر پار پاکستانی ومحنت و افرادی قوت ہما ری منتخب باڈی پوئیپا جو ملک بھر کے پروموٹرز کی نمائندہ تنظیم ہے اسے اعتماد میں لے کر چلے کیونکہ اس کے پاس ایک مکمل لائحہ عمل موجود ہے۔

اس پریس کانفرنس کے ذریعے ہم وزیر اعظم پاکستان اور ان کے مشیر ذولفی بخاری کو پیغام دیتے ہیں کہ وہ فی الفور ہمارے ساتھ بیٹھیں جس میں ہم اپنا پلان پیش کرنا چاہتے ہیں تاکہ نہ صرف بیرون ملک موجود پاکستانیوں کی ملازمتیں محفوظ بنائی جائیں بلکہ ان میں اضافہ بھی کیا جائی

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں