قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی یوم آزادی پاکستان پر پوری قوم کو مبارکباد

جمعرات 13 اگست 2020 18:55

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2020ء) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 14 اگست یوم آزادی پاکستان پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ وطن عزیز اس وقت تاریخ کے انتہائی نازک ترین دور سے گزر رہا ہے، ان حالات میں تحریک پاکستان کا وہ جذبہ بیدار کرنے کی ضرورت ہے جو تشکیل پاکستان کے وقت تھا جب پرجوش عوامی جدوجہد سے تکمیل پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا ، ہم آج کے دن عہد کرتے ہیں کہ دفاع وطن کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہاکہ بانی پاکستان نے فرمایا تھا کہ کشمیر شہ رگ ہے، یوم پاکستان پر عہد کیا جائے کہ کشمیری عوام کے بنیادی حقوق، تشخص اور جغرافیہ کے تحفظ کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائیگا، ملکی امن و استحکام ، خارجی مسائل کے ساتھ داخلی مسائل و بحرانوں کے خاتمے کیلئے بھی یکسوئی یکجہتی دکھائیں گے۔

(جاری ہے)

ہم دشمن کیخلاف متحدو متفق ہیں، زندہ قومیں ہمیشہ وقار کے ساتھ جیتی ہیں۔

یوم آزادی کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہا کہ ارض پاک کو آزاد ہوئے 7 دہائیوں سے زائد عرصہ بیت چکا لیکن افسوس ہم ابھی تک داخلی طور پر اتنے مضبوط نہیں ہوئے جو وقت کا تقاضا تھا، ہمیں یوم آزادی کے موقع پر ان مسائل اور تلخ ماضی سے صرف نظر نہیں کرنا چاہیے بلکہ مسائل کے حل اور مشکلات کے خاتمے اور درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لیے نئے عزم کے ساتھ جدوجہد کاآغاز کرنا چاہیے کیونکہ پاکستان کو ترقی، خوشحالی، استحکام اور مضبوطی تب حاصل ہوسکتی ہے جب ملک میں عادلانہ نظام کا نفاذ کیا جائے، ظلم، ناانصافی اور طبقاتی تفریق اور توازن کی ظالمانہ پالیسی کو ختم کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین کی بالادستی اور قانون کی پابندی کو یقینی بنایا جائے ، ملک سے بے روزگاری، رشوت ستانی، جہالت، فحاشی، عریانی، ناانصافی کا خاتمہ کیا جائے، اتحاد بین المسلمین اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے، تمام طبقات کے درمیان قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائے، جب تک ہم مذکورہ بالا تمام امور پر سختی سے عمل پیرا نہیں ہوتے، اس وقت تک ہم داخلی استحکام کی جانب گامزن نہیں ہوسکتے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں