گندم کی درآمدی کھیپ کو کلیئرنس دینا اولین ترجیح ہے،عمر حمید خان

جمعرات 13 اگست 2020 21:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2020ء) گندم کی درآمدی کھیپ کو کلیئرنس دینا اولین ترجیح ہے۔ یہ بات وفاقی سیکرٹری قومی غذائی تحفظ و تحقیق عمر حمید خان نے اپنے دورہ کراچی کے دوران کہی۔ وفاقی سیکرٹری نے تمام متعلقہ حکام اور درآمد کنندگان کو مشورہ دیا کہ وہ گندم کی درآمد کے لئے مربوط کوششیں کریں تاکہ ملک میں گندم کی بروقت دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے وعدہ کیا کہ پاکستان ریلوے ، نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور صوبائی حکومتوں سے بھی رابطہ کیا جائے گا تا کہ کراچی بندرگاہ سے ملک کے دیگر حصوں تک گندم کی آمدورفت میں آسانی پیدا کی جا سکے۔وزارت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گندم کی درآمدی کھپت 21 سے 25 اگست تک پاکستان پہنچنا شروع ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

وفاقی سیکرٹری نے ڈائریکٹر جنرل محکمہ پلانٹ پروٹیکشن (ڈی پی پی) اوراعلٰی عہدیداروں سے فائٹو سینیٹری معائنے کے سلسلے میں ملاقاتیں کیں۔

عمر حمید خان نے گندم کے معروف درآمد کنندگان کے خدشات کو دور کرنے کے لئے ایک مکمل اجلاس کیا۔اس کے بعد انہوں نے کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے چیئرمین اور سینئر مینجمنٹ اور گندم درآمد کنندگان کے ساتھ کراچی بندرگاہ کا دورہ کیا جس میں گندم کی درآمدی جہازوں کی ہینڈلنگ کے بارے میں بتایا گیا۔ وفاقی سیکریٹری کو بتایا گیا کہ ڈی پی پی نے تمام ممکنہ درآمد کنندگان کو بروقت امپورٹ پرمٹ جاری کردیئے ہیں اور محکمہ پہلے ہی گندم کی درآمدی سامان کو پلانٹ پروٹیکشن ریلیز آرڈرز (پی پی آر او) بروقت جاری کرنے کے لئے ضروری ہوم ورک کر چکا ہے۔

توقع ہے کہ گندم لے کر آنے والا پہلا جہاز 21 اگست تک کراچی بندرگاہ پہنچے گا اور اس کے بعد دوسرے جہاز بھی ایک ہفتہ کے وقفے کے ساتھ آٰئیں گی. گندم کے درآمد کنندگان نے وفاقی وزارت برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی طرف سے بھرپور تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے صارفین کو گندم کا سستا آٹا مہیا کرنے کے لئے بھی اپنے مکمل تعاون کو یقینی بنایا۔کراچی بندرگاہ کے حکام نے برتھنگ، سٹوریج کی جگہ اور کچھ ضروری بندرگاہ کے چارجز کو معاف کرنے سمیت ہر طرح کی سہولت کی پیش کش کی ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں