سپریم کورٹ نے نیویارک ٹائمز سکوائر حملہ کے ملزم طلحہ ہارون کو تا حکم ثانی امریکہ کے حوالے کرنے سے روک دیا

امریکہ اور برطانیہ کیساتھ ملزمان کے تبادلوں کے معاہدوں کی تفصیلات طلب کرلیں اگر پاکستان اور امریکہ کے درمیان معاہدہ نہیں تو حوالگی کیسے ہو سکتی ہے ،ویسے تو امریکہ جسے چاہتا ہے بغیر معاہدے کے بھی لے جاتا ہے،ایسے کونسے شواہد ہیں جنکی بنیاد پر ملزم کو حوالے کیا جائی جسٹس قاضی امین

پیر 21 ستمبر 2020 20:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 ستمبر2020ء) سپریم کورٹ نے نیویارک ٹائمز سکوائر حملہ کے ملزم طلحہ ہارون کو تا حکم ثانی امریکہ کے حوالے کرنے سے روکتے ہوئے امریکہ اور برطانیہ کیساتھ ملزمان کے تبادلوں کے معاہدوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔دوران سماعت جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان اور امریکہ کے درمیان معاہدہ نہیں تو حوالگی کیسے ہو سکتی ہے ،ویسے تو امریکہ جسے چاہتا ہے بغیر معاہدے کے بھی لے جاتا ہے،ایسے کونسے شواہد ہیں جنکی بنیاد پر ملزم کو حوالے کیا جائی پاکستان ایک خودمختار ریاست ہے، ایسے کیسے اپنا شہری کسی کو دیدیں،اپنے شہریوں کاقانون کے مطابق تحفظ ضرور کرینگے۔

وکیل درخواست گزار طارق محمودنے اس موقع پر دلائل دئیے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے قرار دیا شواہد قابل قبول نہیں،انٹراکورٹ اپیل میں ہائی کورٹ نے جرم کا تعین انکوائری مجسٹریٹ پر چھوڑ دیا،خدشہ ہے مجسٹریٹ برائے نام کارروائی کرکے ملزم کو امریکہ کے حوالے کر دیگا،سپریم کورٹ نے تو حسین حقانی کو بھی واپس لانے کا حکم دیا تھا۔

(جاری ہے)

عدالت عظمیٰ نے اس موقع پراٹارنی جنرل اور وزارت خارجہ کے متعلقہ حکام ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے قرار دیا کہ آگاہ کیا جائے کیا امریکہ اور برطانیہ کیساتھ ملزمان کی حوالگی کے معاہدے ہیں اب تک امریکہ اور برطانیہ سے کتنے ملزمان پاکستان لائے گئے اور کتنے حوالے کیے گئی بعد ازاں معاملے کی سماعت دو ہفتے کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔۔۔۔توصیف

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں