پمز میں ہوا کے پرانے کاپر پائپ اور دیگر اشیاء کی چوری کے معاملے پر انکوائری مکمل

40 لاکھ روپے سے زائد کا سامان چوری، گریڈ 19 تک کے افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف

بدھ 23 ستمبر 2020 21:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2020ء) پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسسز ( پمز) میں او پی ڈی بلدنگ سمیت اے سی پلانٹ کے لئے لگائے گئے ہوا کے پرانے کاپر پائپ اور دیگر اشیاء کو ٹرکوں کے ذریعے چوری کرنے کے معاملے پر انکوائری مکمل کر لی گئی ہے ۔ 40 لاکھ روپے سے زائد کا سامان چوری میں گریڈ 19 تک کے افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔

پمز کے انتہائی معتبر ذرائع کے مطابق پمز سے 2 ٹرک پرانا سامان چوری کرنے پر انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی ۔ کمیٹی نے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ٹرکوں کی ویڈیو اور ملوث ملازمین کی پوری انکوائری پمز انتظامیہ کو جمع کروا دی ہے لیکن گریڈ 19 کے ایک افسر کا نام سامنے آنے پر پمز انتظامیہ اور کمیٹی قواد و ضوابط کے تحت اس کی انکوائری نہیں کر سکتی ہے ذرائع کے مطابق پمز انتظامیہ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی سے انکوائری کے لئے گریڈ 20 ، 21 کے آفسر کے لئے انکوائری کروانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پمز ہسپتال میں او پی ڈی بلڈنگ کی مینٹیننس کا کام جاری ہے اور پرانی ایمرجنسی میں بھی تزئین و آرائش کا کام مکمل کر لیا گیا ہے لیکن پرانے سامان کو پمز میں باہر رکھ دیا گیا جس کو راتوں رات بڑے ٹرکوں کے ذریعے ہسپتال انتظامیہ کی ملی بھگت سے چوری کر لیا گیا ہے ۔ ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں