پاکستان اور افغانستان کے درمیان مضبوط تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں، ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کا دورہ پاکستان بریک تھرو اور دونوں ممالک کو قریب لانے میں معاون ثابت ہو گا، یہ معاشی دور ہے، خطے میں امن اور تجارت کے فروغ کیلئے ہمیں مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی پی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

اتوار 27 ستمبر 2020 00:05

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 ستمبر2020ء) اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مضبوط تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں، ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کا دورہ پاکستان بریک تھرو اور دونوں ممالک کو قریب لانے میں معاون ثابت ہو گا، یہ معاشی دور ہے، خطے میں امن اور تجارت کے فروغ کیلئے ہمیں مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

ہفتہ کو پی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے امن اور معیشت کیلئے افغانستان ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، پاکستان نے افغان امن عمل میں ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ہے اور آئندہ بھی افغانستان میں امن کے حوالے سے تمام اقدامات کی حمایت جاری رکھے گا، پاکستان افغانستان سمیت وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت کو فروغ دینا چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

اسد قیصر نے کہا کہ ہم پارلیمان کے ذریعے دونوں ممالک کو قریب لانے کی کوشش کر رہے ہیں، ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کی افغانستان میں امن اور سیاسی امور کے حوالے سے بڑی خدمات ہیں اور دورہ پاکستان کے دوران ان کا پرتپاک استقبال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان مہاجرین کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں لیکن اب ان کا انخلاء ضروری ہے تاکہ وہ واپس جا کر اپنے ملک کی خدمت کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا بحران کی وجہ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ متاثر ہوئی تاہم حکومت اب خلاچی، غلام خان اور تورخم سمیت دیگر اڈے دوبارہ فعال ہو گئے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر کم از کم 5 ہزار ٹرک سسٹم میں آئیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ حکومت نے پارلیمنٹ میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو بلا کر افغانستان کیلئے نئی ویزہ پالیسی بنائی ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں جہاں بچے پیدا ہوتے ہیں تو انہیں قانونی حق دیا جاتا ہے، پاکستان کو بھی اس حوالے سے قانون سازی کرنی چاہیے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں