قومی اسمبلی کااجلاس ایک بار پھر اپوزیشن کے شدید احتجاج کی نذر

اپوزیشن نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات نہ کر نے کی اجازت دینے پر اسپیکر ڈائس کا گھیرائو کرتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں بیشتر اراکین سیٹیاں بجاتے رہے ،محسن داوڑ نے احتجاجاً بل پیش کرنے سے انکار کر دیا، ڈپٹی اسپیکر نے محسن داوڑ کا مائیک بند کروا دیا

منگل 20 اکتوبر 2020 21:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2020ء) قومی اسمبلی کااجلاس ایک بار پھر اپوزیشن کے شدید احتجاج کی نذر ہوگیا ، اپوزیشن نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات نہ کر نے کی اجازت دینے پر اسپیکر ڈائس کا گھیرائو کرتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں ، بیشتر اراکین سیٹیاں بجاتے رہے ،محسن داوڑ نے احتجاجاً بل پیش کرنے سے انکار کر دیا، ڈپٹی اسپیکر نے محسن داوڑ کا مائیک بند کروا دیا ۔

منگل کو قومی اسمبلی کااجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن نے اجلاس شروع ہوتے ہی احتجاج شروع کیا اور مطالبہ کیاکہ پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے دی جائے جس پر ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے کہاکہ رولز کے مطابق چلاوں گا۔ اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیرائو کر تے ہوئے ایجنڈہ کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں۔

(جاری ہے)

اس دور ان اپوزیشن ارکان کی جانب سے شدید نعرے بازی کی جاتی رہی ۔ اپوزیشن نے پی ایم سلکیٹڈ اور حکومت مخالف نعروں کے بینرز اٹھا رکھے تھے ،محسن شاہنواز رانجھا سمیت بیشتر ارکان مسلسل سیٹیاں بجا تے رہے ۔ اجلاس کے دور ان محسن داوڑ نے احتجاجاً بل پیش کرنے سے انکار کر دیااور کہاکہ یہ آپ کس طرح ایوان کو چلا رہے ہیں۔ ڈپٹی اسپیکر نے محسن داوڑ کا مائیک بند کروا دیااجلاس کے دور ان جماعت اسلامی کے رکن عبد الاکبر چترالی نے اپوزیشن کا ساتھ نہیں دیا اور نادرا بل پیش کردیا۔

اجلاس کے دور ان وکلاء اور بار کونسلز ترمیمی بل 2020 بل پیش،بل کمیٹی کو بھیج دیا گیا،قومی اسمبلی اجلاس میں دماغی صحت ترمیمی بل 2020 پیش، بل کمیٹی کو بھیج دیا گیا،ن لیگ کی جانب سے قومی احتساب ترمیمی بل 2020، خصوصی عدالتیں ترمیمی بل 2020 کو مؤخر کر دیا گیا،اپوزیشن احتجاج کے باعث ن لیگ کی جانب سے پیش انسداد دہشتگری ترمیمی بل 2020 بھی مؤخر کر دیا گیا،اجلاس کے دور ان آئین پاکستان کے آرٹیکل 26الف میں ترمیم کا بل پیش کردیا گیا،بل کے تحت آئندہ انتخابات میں ووٹنگ بائیو میٹرک کے ذریعے کرنے کی تجویز دی گئی ہیبل تحریک انصاف کے رکن اسلم خان نے پیش کیاتاہم اس دور ان اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری رہا ،ڈپٹی اسپیکر نے ہدایت کی کہ اپوزیشن والے سماجی فاصلہ کا خیال رکھیں،کورونا پھیل رہا ہے ،ماسک استعمال کریں۔

اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی نے اسلام آباد رینٹ رسٹریکشن ترمیمی بل 2020 منظور کر لیا ،بل تحریک انصاف کے رکن علی اعوان نے پیش کیا۔ اجلاس کے دور ان اسلام آباد فوڈ سیفٹی بل 2020 منظور کر لیاگیا ،بل علی نواز اعوان نے پیش کیاتاہم نجی کارروائی کے دن اپوزیشن ممبران کے 22بل موخرکر دیئے گئے۔ اجلاس کے دور ان پیپلز پارٹی کے عبدالقادر پٹیل نے کورم کی نشاندھی کردی تاہم کورم پورا نکلااس دور ان وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ نجی کارروائی کا دن ہے، یہ روز ممبران کی نجی کارروائی کا دن ہے ،اپوزیشن کا رویہ بچکانہ اور افسوسناک ہے، جو انتہائی افسوسناک ہے ،اپوزیشن موجود رہی مگر اس کے باوجود اپنے بلز پیش نہیں کیے ،اس لئے گزارش ہے ان کے بل موخر کرنے کی بجائے مسترد کر دیئے جائیں ،اپوزیشن بے شک سیٹیاں بجائے، یہ ہیں ہی صرف سیٹیاں بجانے کیلئے ،اپوزیشن بے شک احتجاج کرے اگلے تین سال تک یہ صرف سیٹیاں ہی بجاسکتی ہے۔

بعد ازاں قومی اسمبلی اجلاس میں کورم کی نشاندہی (ن )لیگ کے جاوید حسنین نے کی،قومی اسمبلی میں کورم ایک مرتبہ پھر ٹوٹ گیا جس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں