سی سی پی کا وفاقی حکومت کی طرف سے زیر التواء عدالتی مقدمات کے حل کرنے میں اظہارِ تشکر
منگل 27 اکتوبر 2020 23:26
(جاری ہے)
تاہم ، دو ججوں نے اکثریت سے کہا کہ اگرچہ پارلیمنٹ کی قانون سازی کا اختیار بین الصوبائی تجارت پر پھیلا ہوا ہے ، تاہم ، اگر سی سی پی کسی معاملے کو پرکھنا چاہتی ہے تو اسے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ زیرِبحث تجارتی سرگرمی کا اثر ایک صوبے کی حدو د سے متجاوز ہے۔
پارلیمنٹ کے ارادے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ، فل بنچ نے کمپٹیشن ایکٹ کی دفعہ 62 کو برقرار رکھا جس میں سی پی سی کے تمام اقدامات ، احکامات ، اور کاروائیوں کی کمپٹیشن آرڈیننس 2007 کے اجراء کی تاریخ سے توثیق کی گئی ۔ اس کا مطلب ہے یہ کہ 2007 کے آرڈیننس اور اس کے ساتھ ساتھ کمپٹیشن ایکٹ 2010 کے تحت اور اس کے بعد سے جاری کردہ کمیشن کے تمام اقدامات ، کاروائیاں ، احکامات کی بھی توثیق ہو گئی ۔درخواست گزاروں نے کمپٹیشن کمیشن کے ریگولیٹری اور عدالتی اختیارات کی حیثیت کو بھی چیلنج کیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کا یہ کہنا تھا کہ سی سی پی کے فیصلے اور انفورسمنٹ کے اختیارات اس کے انتظامی قانون اور ریگولیٹری پاور کا ایک حصہ ہے۔ جہاں تک کمپٹیشن اپیلٹ ٹریبونل کا تعلق ہے تو ، عدالت نے 2-1 کی فیصلے میں کہا ہے کہ کمپٹیشن اپیلٹ ٹریبونل 'عدالتی اختیارات' استعمال کرتا ہے اور اس کے ممبروں کی تقرری کو عدالت عظمیٰ کے زیر نگرانی 2013 میں شیخ ریاض الحق کیس کی روشنی میں ہونا چاہئے۔ وفاقی حکومت کو اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ساٹھ (60) دن کی مہلت دی گئی ہے کہ شیخ ریاض کیس کے تناسب کی تعمیل کی جائے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2008 کے بعد سے حکم امتناعی کے نتیجے میں سی سی پی کے انفورسمنٹ کے اختیارات کو سخت رکاوٹوں کا سامنا تھا۔ تاہم یہ فیصلہ خاص طور پرکمپٹیشن کمیشن اور پاکستان کے آئین کے لئے ایک بہت بڑا لمحہ ہے۔ یہ تاریخی فیصلہ کمیشن کے لئے دوسرا اہم سنگ میل ہے کیونکہ پہلا کمپٹیشن لاء کا 2007 میںآرڈیننس سے اکتوبر 2010 میں ایکٹ میں تبدیل ہونا تھا اور یہ موجودہ چیئر پرسن راحت کونین حسن کے سابقہ دور میں ہوا تھا ۔ 2007 اور 2010 کے درمیان جب راحت کونین حسن بطور ممبر خدمات سرانجام دے رہی تھی ، سی سی پی نے 7.2 ارب کے جرمانے عائد کیے ، جو اُن کی 2010 میں بطورِ چیرپرسن تعیاناتی کے بعد 21.63 ارب کے اضافے کے ساتھ 28 ارب تک پہنچ گئے ۔ اٹارنی جنرل خود وفاقی حکومت کی جانب سے پیش ہوئے اور کمیشن کی نمائندگی مسٹر عزیز نفیس ، بیرسٹر وقاص احمد میر ، مسٹر مقطیر اختر شبیر اور ڈاکٹر عظیم راجہ ، مسٹر محمد احمد قیوم ، اور وکلا کی ٹیم نے کی جس میں . رضوان مشتاق ، جناب اشفاق قیوم چیمہ اور مسٹر مورس ندیم ، مسٹر سلمان منصور ، جناب احمد حسن انوری ، مسٹر بابر سہیل ، مسٹر عمران محمد سرور ، جناب احمد حسن خان ، مہر محمد اقبال اور مسٹر عمران۔ خان کلیر ، جناب ناصر محمود قریشی ، جناب امجد حمید غوری ، جناب سلطان قمر افضل بھی شامل تھے۔اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
سپریم کورٹ کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے خط کے حوالہ سے فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری
نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کاا جلاس ، پہلی اور دوسری سہ ماہی کی شرح نمو اور جی ڈی پی گروتھ کا جائزہ لیا گیا
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان معاشی،سیاسی،دفاعی اور ثقافتی میدان میں تعاون بڑھانے سے ترقی کی نئی راہیں ..
نیپرا کی ڈسکوز کےفروری کے ماہانہ ایف سی اےکے حوالے سےعوامی سماعت مکمل
فناشیل ٹائمز سٹاک ایکسچینج نے پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ پوزیشن برقرار رکھی
کشمیریوں کو ان کے قدرتی وسائل کے حق سے محروم کرنے کے بھارتی حکومتی اقدامات قانونی اور استحصالی ہیں، ..
ملک دشمن عناصر بزدلانہ کارروائیوں سے پاکستانی قوم کے عزم کو شکست نہیں دے سکتے،وفاقی وزیر داخلہ محسن ..
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
ماہ کیلئے بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی
وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار سے پاکستان میں برطانیہ کی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
-
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
-
کراچی میں قبضہ مافیا کے کارندوں کا حاملہ خاتون پر تشدد
-
جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
-
سندھ حکومت کا اورنج لائن اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
ملک بھر میں چائنیز کی سیکورٹی ہائی الرٹ، بم پروف بسوں کیلئے انتظامات کا آغاز
-
جون سے فیز وائز پلاسٹک بیگز کو بین کردیاجائیگا‘مریم اورنگزیب
-
اسٹیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہو گیا
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
نیپرا نے بجلی کی فی یونٹ قیمت4روپی99پیسے بڑھانے پر فیصلہ محفوظ کر لیا