قائداعظم یونیورسٹی لسانی گروہوں کے ہاتھوں یرغمال ہے ،ناظم جمعیت

یونیورسٹی میں نام نہاد انسانیت پسند پختون سوگوار قومی فضائ میں رات گئے تک یونیورسٹی میں پختونوں کی لاشوں پہ رقص کرتے رہے محمد عامر بلوچ

بدھ 28 اکتوبر 2020 21:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اکتوبر2020ء) ناظم اسلامی جمعیت طلبہ قائداعظم یونیورسٹی نے کہا ہے کہ قائداعظم یونیورسٹی میں جامعہ و شہری انتظامیہ لسانی غنڈوں کے ہاتھوں یرغمال اور مکمل بے بس دکھائی دیتی ہے ایک طرف کرونا کیسز سامنے آنے پہ یونیورسٹی میں عام طلبہ و طالبات کیلئے تعلیمی عمل معطل کرتے ہوئے یونیورسٹی کو بند کر دیا گیا تھا حالانکہ یہ قدم بھی سراسر اپنی نااہلی پہ پردہ ڈالنے کے مترادف ہے اور مکمل ایس و پیز پہ عملدرآمد کے دعوی پہ طمانچہ ہے جبکہ دوسری طرف گزشتہ شب پشاور دھماکے کے باعث سوگوار قومی فضائ میں نام نہاد لسانی کونسل کو میوزیکل نائٹ کی اجازت دی گئی جس میں سینکڑوں کی تعداد میں رقص پیش کیا گیا جو کہ یونیورسٹی انتظامیہ سمیت شہر کی انتظامیہ کی رٹ کو واضح چیلنج ہے محمد عامر بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ پختون قوم دیرینہ روایات کی پاسدار قوم ہے لیکن یہ پتا نہیں کس قسم کے پختون ہیں جو کہ انسانیت کے علمبردار اور انسانیت کو مذہب قرار دیتے ہیں کل دھماکے کے شہدائ کی لاشوں پہ رقص پیش کرتے رہے اور اپنے ہی ہاتھوں انسانیت کا جنازہ بھی نکالا اسلامی جمعیت طلبہ نے مطالبہ کیا ہے کہ مکمل ایس او پیز کے تحت یونیورسٹی میں فی الفور تعلیمی عمل بحال کیا جائے اور ان لسانی گروہوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے بصورت دیگر یونیورسٹی و شہری انتظامیہ کے دفاتر کا گھیراو کیا جائیگا

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں