پشاورجلد ہی کاروبار کے لیے ملک کے بہترین شہروں میں سے ایک کا درجہ حاصل کر لے گا، حسن داؤد

۱صوبہ پختونخوا میں کاروبار کے لیے اہم اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہے، آن لائن مکالمے کے دوران اظہار خیال

بدھ 28 اکتوبر 2020 21:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اکتوبر2020ء) خیبرپختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر حسن داؤد بٹ نے کہا ہے کہ جلد ہی پشاور کا شمار کاروبار کے لیے پاکستان کے بہترین تصور ہونے والے شہروں میں کیا جانے لگے گا۔اس مقصد کے لیے نجی شعبہ، حکومت اور تدریسی ماہرین باہم مل کر صوبائی پالیسیوں کی تشکیل کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام ’خیبر پختونخوا میں کاروباری ماحول اور چیلنجز‘ کے زیر عنوان آن لائن مکالمے کے دوران اپنی گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کاروباری آسانی کے ضمن میں 16خدمات کو آن لائن مہیا کر دیا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ پنجاب اور سندھ سے بڑے کاروباری اداروں کو خیبر پختونخوا کے زرعی شعبے کے ساتھ کام کرنے کی جانب راغب کیا جائے۔

(جاری ہے)

سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈائریکٹر محمد جاوہد اسمعیل نے شرکائ کو بتایا کہ ایس ایس سی پی کی جانب سے محفوظ ترسیلاتی رجسٹری کی بدولت فنانس اور فنڈنگ میں اضافے کا باعث بنے گی۔ اسی طرح نجی شعبے کے لیے کریڈیٹ بیورو، بحالی ایکٹ اور کم شرح سود کے صوبے میں کاروباروں پر بہتر اثرات مرتب ہونے کی توقع کی جا سکتی ہے۔ خیبر پختونخوا میں پائیدار توانائی اور معاشی ترقی کے حسن خاور نے محض استنثیات اور ترغیبات کی بجائے نجی شعبے پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پالیسیوں کے تسلسل سے وسط اور طویل مدتی کاروباری منصوبوں میں بہتری لائی جا سکے گی۔

ایس ڈی پی آئی کے جائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر وقار احمد نے اس موقع پر کہا کہ ہمارے جامع تجزیے سے یہ بات واضع ہو جاتی ہے کہ کاروبار کو آسان بنانا، توانائی کی صورتحال میں بہتری، قانون کی حکمرانی، مقامی محنت کشوں کی استعداد سازی اور ای۔ گورننس، اہم ترین مطلوب اصلاحات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اصلاحات صوبے میں بڑے پیمانے پر کاروباروں اور رشہ کئی معاشی زون کی کامیابی کے لیے بھی انتہائی اہمیت رکھتی ہیں۔

پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی سربراہ شمامہ ارباب نے کہا کہ غیر ضروری ضوابط صوبے میں کاروبار کے لیے غیر یقینی کی صورتحال پیدا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں سیاحت کے فروغ پر بھی توجہ دی جانی چاہئے۔ سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈستڑی کے سابق صدر ضیائ اللہ شنواری نے کہا کہ صوبے میں کاروبار کو آسان بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔اس وقت کاروباری افراد کو 47مختلف محکموں سے سروکار رکھنا پڑتا ہے، جس سے ان کی مشکلات کا بخوبی اندازہ کیا جا سکتا ہے۔ایس ڈی پی آئی کے احد نذیر نے قبل ازیں اس پہلو پر روشنی ڈالی کہ کس طرح انتظامی اخراجات میں کمی لا کر کاروباری لاگت میں کمی لائی جا سکتی ہی

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں