اسلام آباد،پمز کے ڈاکٹروں سمیت 181 ملازمین کورونا وائرس کا شکار

تمام شیڈول سرجریز کو منسوخ یا ملتوی کردیا گیا، صرف ایمرجنسی اور کینسر کے آپریشنز کیے جائیں گے

بدھ 25 نومبر 2020 23:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2020ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس نے شدت اختیار کر لی ہے جہاں ڈاکٹروں اور نرسوں سمیت پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے 181 ملازمین وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔پمز کے جوائنٹ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر منہاج نے ملازمین کے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق کی۔

ڈاکٹر منہاج کے مطابق متاثرہ ہونے والے تمام 181 ملازمین کو قرنطینہ کردیا گیا ہے اور اس کے نتیجے میں ہسپتال میں عملے کی کمی ہوگئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کورونا کے نئے وارڈز کھولنے کے لیے مزید ڈاکٹر، نرس سمیت دیگر عملہ درکار ہوگا۔انہوں نے نے او پی ڈی کی بندش کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ اوپی ڈی بند کرنے کا حتمی فیصلہ وزارت صحت اور این سی او سی کرے گی۔

(جاری ہے)

پمز کے ترجمان کے مطابق ہسپتال کی کینٹین اور کیفے ٹیریا وائرس کے پھیلاؤ کا بڑا ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کیفے ٹیریا پر بیٹھنے اور خرید وفروخت کے باعث عملے میں کورونا پھیلا ہے۔دستیاب سرکلر کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی ہدایت پر تمام شیڈول سرجریز کو منسوخ یا ملتوی کردیا گیا ہے جس کی وجہ کووڈ 19 کے کیسز میں اضافہ ہے، صرف ایمرجنسی اور کینسر کے آپریشنز کیے جائیں گے۔ہسپتال کے میڈیا کوآرڈینیٹر ڈاکٹر وسیم خواجہ کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ بیماری کے پھیلاؤ میں اضافے کو دیکھ کر کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب کوئی مریض ہسپتال آئے گا تو نہ صرف وہ وائرس لا سکتا ہے بلکہ ہسپتال آکر وائرس کا شکار بھی ہوسکتا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں