پاکستان کی معیشت معاشی بحالی کی راہ پرگامزن ہے۔ وزارت خزانہ کی اقتصادی اپ ڈیٹ

جمعہ 27 نومبر 2020 18:36

اسلام آباد۔27نومبر  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27نومبر2020ء) :وزارت خزانہ نے کہاہے کہ پاکستان کی معیشت معاشی بحالی کی راہ پرگامزن ہے، بڑے اقتصادی اشاریے جاری مالی سال کے پہلے چارماہ میں مضبوط بڑھوتری کی عکاسی کررہے ہیں، مطلوبہ معلومات واشاریوںکی بنیادپراشیا وخدمات کے توازن میں مخدوش صورتحال کا امکان موجودنہیں ہے، ترسیلات زرمیں مسلسل اضافہ ہورہاہے جس کی وجہ سے بحالی کاسفرمحفوظ ہوگا، حکومت مہنگائی کے دباﺅ کوکم کرنے کیلئے بھی اقدامات کررہی ہے۔

وزارت خزانہ نے کہاہے کہ دنیابھرکی طرح پاکستان میں بھی معاشی بحالی کے سفرمیں کوروناوائرس کے انفیکشن میں اضافہ ایک بڑا خطرہ ہے ، پاکستان کی حکومت اپنے شہریوں کی صحت کومحفوظ رکھنے کیلئے معیشت کے بعض شعبوں میں پابندیاں لگارہی ہے تاہم مخصوص اوربہترین پالیسیوں کی وجہ سے ان ضروری پابندیوں سے پیداہونے والے اقتصادی بوجھ کو کم کرنے میں مددملیگی،علاوہ ازیں ویکسن کی فراہمی کی صورت میں مستقبل قریب میں اقتصادی منظرنامہ میں مثبت تبدیلیاں آئیگی۔

(جاری ہے)

جمعہ کووزارت خزانہ کی جانب سے جاری مالی سال کے ابتدائی چارماہ میں قومی معیشت کی صورتحال باری جاری رپورٹ میں کہاگیاہے کہ جولائی سے لیکر اکتوبر2020 تک کی مدت میں سمندرپارمقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زرمیں 26.5 فیصدکانمایاں اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال کے ابتدائی چارماہ میں ترسیلات زرکاحجم 7.5 ارب ڈالرتھا،جاری مالی سال کے پہلے چارماہ میں ترسیلات زرکاحجم 9.4 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا۔

تاہم اس عرصہ میں برآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی، جولائی سے لیکر اکتوبر2020 تک کی مدت میں 7.3 ارب ڈالرکی برآمدات ہوئیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 10.3 فیصد کم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملکی برآمدات کا حجم 8.2 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔اسی طرح درآمدات گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے 14.7 ارب ڈالر کی سطح سے کم ہوکر14.1 ارب ڈالر ہوگئی ہے، درآمدات میں کمی کاتناسب 4 فیصد رہا۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق مالی سال کے پہلے چارماہ میں تجارتی خسارہ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 4 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ سال کے پہلے چارماہ میں تجارتی خسارہ کا حجم 6.5 ارب ڈالرتھا، جاری مالی سال کے پہلے چارماہ میں تجارتی خسارہ کا حجم 6.7 ارب ڈالرہے۔اعدادوشمارکے مطابق حسابات جاریہ کے کھاتوں میں بھی اضافہ ہواہے، گزشتہ مالی سال کے پہلے چار میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کا خسارہ منفی ایک اعشاریہ چارارب ڈالرتھا، جاری مالی سال میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاحجم 1.2 ارب ڈالرکی سطح پرہے۔

جی ڈی پی کے لحاظ سے حسابات جاریہ کے کھاتوں کاتوازن 1.3 ارب ڈالرہے۔وزارت خزانہ کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے چارمہینوں میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 9.1 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال کے پہلے چارہ ماہ میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 672 ملین ڈالرتھا، جاری مالی سال میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 733.1 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاہے۔

تاہم مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری میں اس عرصہ میں 62.2 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔وزارت خزانہ کے مطابق جاری مالی سال میں زرمبادلہ کے ذخائرمیں نمایاں اضافہ ہواہے، 20 نومبر2020 کو ختم ہونے والے ہفتے کے اختتام ملکی زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 20.552 ارب ڈالرکی سطح پرہے، 20 نومبر2019 کو ملکی زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 15.36 ارب ڈالرتھا۔محصولات کے شعبہ میں بھی بہتری دیکھنے میں آئی ہے، جاری مالی سال کے پہلے چارماہ میں ایف بی آر نے 1340.2 ارب روپے کی محصولات اکھٹا کیں ، جوگزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 4.5 فیصدزیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ایف بی آرکے حاصل کردہ محصولات کاحجم 1282.1 ارب روپے تھا، اس عرصہ میں نان ٹیکس ریونیومیں 15.2 فیصد کمی ہوئی، جاری مالی سال کے پہلے چارماہ میں نان ٹیکس ریونیوکی مدمیں 356 ارب روپے اکھٹاکئے گئے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں نان ٹیکس ریونیوکی مدمیں 420 ارب روپے جمع کئے گئے تھے۔

سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت جاری مالی سال کے پہلے چارماہ میں 299.7 ارب روپے جاری کئے گئے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں پی ایس ڈی پی کی مد میں 289.2 ارب روپے جاری کئے گئے تھے۔ وزارت خزانہ کے اپ ڈیٹ کے مطابق جاری مالی سال میں مالیاتی خسارہ میں اضافہ ہواہے، ابتدائی چارماہ میں مالیاتی خسارہ کاحجم 484 ارب روپے ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں مالیاتی خسارہ کاحجم 286 ارب روپے رہاتھا۔

زرعی قرضوں کی فراہمی میں جاری مالی سال کے دوران 3.5 فیصد کی بڑھوتری دیکھنے میں آئی ہے، جاری مالی سال میں 1214.7 ارب روپے کے زرعی قرضہ جات کی فراہمی کی گئی ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں زرعی قرضوں کاحجم 1174 ارب روپے تھا۔وزارت خزانہ کے مطابق گزشتہ سال نومبرکے اختتام ہرپالیسی ریٹ 13.25 فیصد تھا، اس وقت پالیسی ریٹ 7 فیصد کی سطح پرہے۔جاری مالی سال میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں گزشتہ سال کے مقابلہ میں 4.8 فیصد اضافہ ہواہے، گزشتہ مالی سال کے پہلے تین ماہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوارکی بڑھوتری منفی 5.5 کی سطح پرتھی ، جاری مالی سال کے پہلے تین ماہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں اضافہ کی شرح 4.8 فیصد ہے۔

جاری مالی سال میں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی آئی ہے، جولائی سے لیکربیس نومبر 2020 تک کی مدت میں انڈکس 40187 پوائنٹس پرتھا، گزشتہ سال نومبرمیں انڈکس 34889 پوائنٹس تھا، یوں انڈکس میں 15.19فیصد کانمایاں اضافہ ہواہے۔اس عرصہ میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 12.10 فیصداضافہ ہوا۔ وزارت خزانہ کے اپ ڈیٹ کے مطابق نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی شرح میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہ میں 49.10 فیصد اضافہ ہواہے،جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میں 6149 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن ہوئی، گزشتہ سال کی اسی مدت میں 4124 کمپنیوں کی رجسٹریشن ہوئی تھی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں