لاپرواہی سے گاڑی یا موٹر سائیکل چلانا اپنے اوردوسروںکے لیے حادثے کا سبب ہے ،ایس ایس پی ٹریفک

رواں سال میں1,16149ڈرائیورز کے خلاف کارروائی کی گئی،خصوصی ٹریفک ایجوکیشن اینڈ انفورسمنٹ مہم کے ذریعے شہریوں کو روڈ سیفٹی کے متعلق ہر ممکن آگاہی فراہم کی جا رہی ہے ہماری اولین ترجیح اسلام آباد کو حادثات سے پاک کرنا ،ہر شہری کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانا ہے مگر پہلے سلام پھر کلام اور پھر چالان کی پالیسی پر عمل یقینی بنایا جائے شہریوں سے حسن اخلاق سے پیش آئیں،فرخ رشید

ہفتہ 28 نومبر 2020 21:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2020ء) ایس ایس پی ٹریفک فرخ رشیدنے کہا ہے کہ لاپرواہی سے گاڑی یا موٹر سائیکل چلانا اپنے اوردوسروںکے لیے حادثے کا سبب ہے رواں سال میں1,16149ڈرائیورز کے خلاف کارروائی کی گئی،خصوصی ٹریفک ایجوکیشن اینڈ انفورسمنٹ مہم کے ذریعے شہریوں کو روڈ سیفٹی کے متعلق ہر ممکن آگاہی فراہم کی جا رہی ہے ہماری اولین ترجیح اسلام آباد کو حادثات سے پاک کرنا ،ہر شہری کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانا ہے مگر پہلے سلام پھر کلام اور پھر چالان کی پالیسی پر عمل یقینی بنایا جائے شہریوں سے حسن اخلاق سے پیش آئیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق آئی جی پی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان کی خصوصی ہدایت پر اسلام آباد ٹریفک پولیس شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے شب و روز خصوصی اقدامات کر رہی ہے اس ضمن میں لاپرواہی سے گاڑی یا موٹر سائیکل چلانے والے ڈرائیوروں کے خلاف خصوصی کریک ڈائون جاری ایسے افراد کے خلاف معمول کی کاروائی کے علاوہ خصوصی اسکوڈ بھی تشکیل دیے گئے ہیں جو اپنے اپنے زون میں لاپرواہی سے ڈرائیو کرنے والوں کے خلاف کاروائی کر رہے ہیں ہے ایس ایس پی ٹریفک نے تمام زونز انچارج کو خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد کو حادثات سے پاک کرنا ہماری اولین ترجیح ہے ہر شہری کو تحفظ فراہم کرنا ہمارا فرض ہے لاپرواہ ڈرائیورز اپنے اور دوسرے شہریوں کے لیے حادثات کا باعث بنتے ہیں ان کے خلاف ہر صورت قانونی کاروائی کی جائے ایس ایس پی ٹریفک نے آئی ٹی پی ایجوکیشن ٹیم کو خصوصی ٹاسک دیتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو ٹریفک قوانین اور روڈ سیفٹی کے متعلق بھر پور آگاہی بھی فراہم کی جائے اور ہفتہ وار کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا، مگر پہلے سلام پھر کلام اور پھر چالان کی پالیسی پر عمل یقینی بنایا جائے شہریوں سے حسن اخلاق سے پیش آئیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں