اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے پاکستان کی مشترکہ پیش کردہ بین المذاہب و بین التہذیبی مذاکرے کے فروغ کی قرارداد منظور کر لی

قرارداد میں پاکستان کے کرتارپور راہداری کے اقدام کا خیر مقدم ، بین المذاہب و بین التہذیبی تعاون برائیے امن کے لیے سنگ میل قرار

جمعہ 4 دسمبر 2020 00:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2020ء) اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے پاکستان کی مشترکہ پیش کردہ بین المذاہب و بین التہذیبی مذاکرے کے فروغ کی قرارداد منظور کر لی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق قرارداد میں پاکستان کے کرتارپور راہداری کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس اقدام کو بین المذاہب و بین التہذیبی تعاون برائیے امن کے لیے سنگ میل قرار دیا گیا ہے ،قرارداد میں حق آزادی اظہار رایے کو خصوصی ذمہ داریوں و فرائض کے ساتھ اور قانونی ذمہ داریوں کے اندر ممکن بنانے کی بات کی گئی۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے پاکستان اور فلپائن کی جانب سے مشترکہ پیش کردہ قرارداد قابل زکر اکثریت سے منظور کی قرارداد بین المذاہب و بین التہزیبی مذاکرے کے فروغ کے حوالے سے تھی جو کہ پاکستان کی بین المذاہب ہم آہنگی، مذاہب برداشت و احترام اور مل کر پرامن طور پر رہنے کی عالمی کوشیشوں کے سلسلے کی کڑی ہے۔

(جاری ہے)

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ قرارداد میں پاکستان کی جانب سے کرتارپور راہداری کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے پاکستان کے اس اقدام کو بین المذاہب و بین التہذیبی تعاون برایے امن کیلئے سنگ میل قرار دیا گیا ہے پاکستانی وفد کی کوشیشوں کے باعث رواں برس پہلی مرتبہ قرارداد میں مذہبی علامات کی اہمیت اور احترام کو تسلیم کیا گیا ہے۔ زاہد حفیظ چوہدری کے مطابق قرارداد میں حق آزادی اظہار رایے کو خصوصی ذمہ داریوں و فرائض کے ساتھ استعمال کرنے پر زور دیا گیا ہے اس ضمن میں حق آزادی اظہار رائے کو قانونی ذمہ داریوں کے اندر ممکن بنانے کی بات کی گئی موجودہ مذہبی عدم برداشت اور نسل پرستی بالخصوص اسلامو فوبیا میں اضافہ کے تناظر میں روایتی چیلنجز سے نمٹنے اور ان کے خاتمہ میں یہ قرارداد اہمیت کی حامل ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق قرارداد تمام شراکت داروں کے مابین بین المذاہب،و بین التہذیب مکالمے پر مرکوذ ہے اوران تمام عناصر جو کہ عدم برداشت،شینو فوبیا، امتیازی سلوک اور متشدد سرگرمیوں سے مقابلہ کر رہے ہیں قرارداد اقوام متحدہ کے تہزیبی اتحاد کے لیے نمائندہ کے باہمی احترام کی حمایت کرتی ہے۔قرارداد اقوام متحدہ کے مستقل ترقی کے اہداف کے ایجنڈا 2030 کی اہمیت اور پرامن معاشروں کے قیام پر زور دیتی ہے ۔

وزیر اعظم عمران خان نے بارہا عالمی برادری پر اسلامو فوبیہ کے مقابلے اور باہمی مذہبی حساسیت کے احترام پر زور دیا ہے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے اس قرارداد کو اختیار کیا جانا پاکستان کی اسلامو فوبیا اور مقدس مذہبی شخصیات و مقدسات کے مقابلے و آگاہی پیدا کرنے کی کوشیشوں کا حصہ ہے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں