| بلوچستان کے ضلع قلات اور ژوب میں 6احساس نشوونما مراکز کا قیام

Eحکومتی اقدام کا مقصد نقد وظائف، غذائیت سے پھر پور خوراک، طبی معائنے اور تربیت کے ذریعے غریب بچوں میں اسٹنٹنگ پر قابو پانا اور غذائیت کو بہتر بنانا ہے، ثانیہ نشتر

اتوار 17 جنوری 2021 20:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2021ء) احساس پروگرام کے تحت ، احساس نشوونما پروگرام کے پہلے مرحلے میں بلوچستان کے ضلع قلات اور ژوب میں 6 نشوونما مراکز قائم کئے جارہے ہیں۔احساس پروگرام کی سربراہ ، معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ حکومت کے اس اقدام کا مقصد نقد وظائف، غذائیت سے پھر پور خوراک، طبی معائنے اور تربیت کے ذریعے غریب بچوں میں اسٹنٹنگ پر قابو پانا اور غذائیت کو بہتر بنانا ہے۔

نیشنل نیوٹریشن سروے 2018کے مطابق اس وقت بلوچستان میں 46%بچے غذائی قلت کے باعث اسٹنٹنگ کا شکار ہیں جس سے ان کے صحت اور تعلیم پر بُرے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ اس مسئلے پر قابو پانے کیلئے احساس پروگرام کے تحت احساس نشوونما پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ملک بھر میں پروگرام کے پہلے مرحلے میں ضلعی اور تحصیل سطح پر 13اضلاع میں 48احساس نشوونما مراکز کھولے جارہے ہیں۔

تاہم، بلوچستان کے وسیع جغرافیائی نظام اور آبادی کے تناسب کو مد نظر رکھتے ہوئے اس سہولت تک آسان رسائی کو یقینی بنانے کیلئے بنیادی ہیلتھ یونٹ کی سطح پر احساس نشوونما مراکز کھولے جارہے ہیں۔ صوبائی حکومت اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے اشتراک سے بلوچستان میں احساس نشوونما مراکز کھولے جارہے ہیں۔ ایک چھت کے نیچے احساس نشوونما کی تمام سہولیات کی فراہمی کیلئے ڈی ایچ کیو قلات، ڈی ایچ کیو سوراب، بی ایچ یو اسکالکو اور بی ایچ یو لکوریاں میں چار مراکز قائم کئے جا چکے ہیں۔

ضلع ژوب میں ، آئندہ ماہ 2مراکز قائم کئے جائیں گے۔ اگلے مرحلے میں دیگر اضلاع میں اس پروگرام کو وسعت دی جائے گی۔ احساس نشوونما تین سالہ پروگرام ہے جسے حکومت پاکستان کی جانب سے مکمل طور پر مالی اعانت حاصل ہے۔ یہ پروگرام زندگی کے ابتدائی ہزار دنوں میں غذائیت اور صحت میں بہتری فراہم کرنے کیلئے تشکیل دیا گیا ہے، یہ بچے کی ابتدائی نشوونما کا سب سے نازک دورہے ،جو ماں کے حمل ٹھہرنے سے لے کر بچے کی دو سال عمر ہونے تک رہتا ہے۔

ہر سہ ماہی میں ، غریب حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی خواتین اور دو سال سے کم عمر بچوں والی مائوں کو مشروط مالی معاونت فراہم کی جارہی ہی؛ بچے کیلئے 1500روپے جبکہ بچی کیلئے 2000روپے فی سہ ماہی مقرر کیا گیا ہے۔ احساس پالیسی کے مطابق مستحقین کی شناخت احساس ایکوسسٹم کے ذریعے کی جائے گی اور پروگرام میں اندارج اینڈرائڈ پرمبنی احساس نشوونما اپیلی کیشن کے ذریعے ہوگا۔

اینڈرائڈ ایپلی کیشن نہ صرف الیکٹرانک رجسٹریشن کرے گی بلکہ مستحق خواتین اور بچوں کی موجودگی کا بھی پتہ لگائے گی۔ بائیومیٹرک ادائیگی کے نظام کے ذریعے مائوں میں نشوونما وظائف کی تقسیم کی جاتی ہے۔وظائف کی ادائیگی غذائیت سے بھر پور خوراک کے استعمال، حفاظتی ٹیکوں اور صحت سے متعلق آگاہی سیشنز میں شرکت سے مشروط ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں