تحریک لبیک پاکستان رہنماؤں کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کیے جانے کا امکان

جمعہ 16 اپریل 2021 20:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2021ء) کیپیٹل پولیس نے انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی ای) کے فورتھ شیڈول میں نام ڈالنے کے لیے حال ہی میں پابندی کا سامنا کرنے والی جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مقامی رہنماؤں اور کارکنوں کے بارے میں تفصیلات اکٹھا کرنا شروع کردی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ دارالحکومت انتظامیہ نے کالعدم تنظیم کی جائیداد کے بارے میں بھی تفصیلات اکٹھا کرنا شروع کردیں۔

سینئر پولیس افسران نے میڈیاکو بتایا کہ سیاسی و مذہبی جماعت کو کالعدم قرار دیے جانے کے بعد سے پولیس نے اس کے مقامی رہنماؤں اور کارکنوں کی شناخت اور ان کا پتا لگانا شروع کردیا ہے۔ امکان ہے کہ رہنماؤں اور فعال کارکنان کو اے ٹی اے کے فورتھ شیڈول کی فہرست میں شامل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں پولیس کے مختلف ونگز، بشمول سی آئی اے، سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ اس پر کام کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارم کی مدد سے ان کی نشاندہی کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ گزشتہ 3 روز کے دوران ٹی ایل پی کے 110 سے زائد رہنماؤں اور کارکنان کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے، تفتیش کار ان کے ساتھیوں اور ان کے ساتھ رابطے میں رہنے والے افراد کے بارے میں تفصیلات تلاش کر رہے ہیں۔پولیس ان لوگوں کے نام، پتے اور دیگر تفصیلات کے حوالے سے ایک فہرست تیار کررہی ہے جس کی تصدیق کے لیے اس فہرست کو سی ٹی ڈی، اسپیشل برانچ اور سی آئی اے کے ساتھ شیئر کیا جارہا ہے۔

تکمیل کے بعد فورتھ شیڈول میں نام شامل کرے کے لیے چیف کمشنر آفس کو بھیجا جائے گا۔دارالحکومت انتظامیہ اسلام آباد میں ٹی ایل پی کی جائیدادوں کی شناخت اور ان کا پتا لگانے کے لیے پولیس کی مدد حاصل کرنے کے علاوہ ریونیو، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ریکارڈ کو بھی جانچ رہی ہے۔اس فہرست کو حتمی شکل دینے کے بعد دارالحکومت میں ٹی ایل پی کی تمام جائیدادیں ضبط کرلی جائیں گی۔

دوسری جانب مختلف تھانوں میں ٹی ایل پی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مزید 4 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔ انسپکٹر جنرل پولیس قاضی جمیل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ٹی ایل پی نے دارالحکومت میں 4 سے 5 مقامات پر احتجاج کیا جس کے دوران انہوں نے چند پولیس اہلکاروں کو اغوا کیا تاہم کارروائیوں کے بعد پولیس اہلکاروں کو ان سے چھڑوا لیا گیا۔آئی جی پی نے بتایا کہ مظاہروں کے دوران انہوں نے 6 پولیس اہلکاروں کو زدوکوب اور زخمی بھی کیا جس پر پولیس نے مظاہرین کو گرفتار کیا اور باقی افراد کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر ٹی ایل پی کے کارکنان اور رہنما فورتھ شیڈول کی شرائط کو پورا کرتے ہیں تو ان کے نام فہرست میں شامل کیے جائیں گے۔واضح رہے کہ فورتھ شیڈول ان ممنوع افراد کی فہرست ہے جن پر انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی ای) 1997 کے تحت دہشت گردی اور / یا فرقہ واریت کا شبہ ہو۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں